ETV Bharat / city

رامپور کے کسان نے دہلی بارڈر پر جاری احتجاج میں خودکشی کی

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے بارڈر پر جاری احتجاج کے دوران آج 72 سالہ بزرگ کسان بابا کشمیرسنگھ نے حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے خود کشی کرنے پر مجبور ہوگئے، کسان ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی تحصیل بلاسپور سے تعلق رکھتے تھت، جو گذشتہ 38 دن سے کسان تحریک میں شامل تھے۔

rampurs farmer suicide at protest place delhi border
رامپور کے کسان نے دہلی بارڈر پر جاری احتجاج میں خودکشی کی
author img

By

Published : Jan 2, 2021, 10:35 PM IST

زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کے دوران آج ایک افسوسناک خبر سامنے آئی۔ ایک 72 سالہ بزرگ کسان بابا کشمیر سنگھ نے خودکشی کر لی۔

رامپور کے کسان نے دہلی بارڈر پر جاری احتجاج میں خودکشی کی

ذرائع کے مطابق رامپور کی تحصیل بلاسپور کے پسیاپورہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے کسان بابا کشمیر سنگھ زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے نئے قوانین کو لیکر کافی تشویش میں تھے، یہی وجہ ہے کہ جب ملک بھر کی کسان تنظیموں نے متحدہ طور پر ان قوانین کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا تو بابا کشمیر سنگھ بھی اپنے تمام کسان ساتھیوں کے ساتھ روانہ ہوگئے اور ان قوانین کے خلاف جب کسانوں نے دہلی کی جانب روانہ ہونا شروع کیا تو بابا کشمیر سنگھ بھی خرابی صحت کی فکر کیے بغیر کسانوں کے شانہ بشانہ دہلی کی جانب کوچ کر گئے اور 38 روز سے جاری دہلی بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہو گئے تھے۔

لیکن آج صبح وہ مظاہرہ کے مقام پر بنے غسل خانہ میں گلے میں کپڑے کا پھندہ بندھے مردہ حالت میں پائے گئے، جس کو دیکھ کر وہاں موجود تمام لوگوں پر حیرانگی طاری ہو گئی۔

اس سے متعلق آنجہانی بابا کشمیر سنگھ کے بھتیجے رشپال سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ ہمارے ساتھ مظاہرہ میں شامل تھے اور آج ان کی لاش گلے میں پھندہ لگی ہوئی غسل خانہ میں پائی گئی۔

آنجہانی بابا کشمیر سنگھ کی لاش ایمبولینس کے ذریعہ دہلی بارڈر سے شام کے وقت ضلع ہسپتال پہنچی، جہاں سٹی مجسٹریٹ رام مشر سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس موجود رہی، اس دوران بھارتی کسان یونین سے جڑے رامپور کے کسان بھی بڑی تعداد میں ضلع ہسپتال پہنچے۔

پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ایمبولینس کے ذریعہ مرحوم کشمیر سنگھ کے آبائی گاؤں پسیاپورہ تحصیل بلاسپور کے لیے روانہ کر دیا گیا۔

زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کے دوران آج ایک افسوسناک خبر سامنے آئی۔ ایک 72 سالہ بزرگ کسان بابا کشمیر سنگھ نے خودکشی کر لی۔

رامپور کے کسان نے دہلی بارڈر پر جاری احتجاج میں خودکشی کی

ذرائع کے مطابق رامپور کی تحصیل بلاسپور کے پسیاپورہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے کسان بابا کشمیر سنگھ زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے نئے قوانین کو لیکر کافی تشویش میں تھے، یہی وجہ ہے کہ جب ملک بھر کی کسان تنظیموں نے متحدہ طور پر ان قوانین کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا تو بابا کشمیر سنگھ بھی اپنے تمام کسان ساتھیوں کے ساتھ روانہ ہوگئے اور ان قوانین کے خلاف جب کسانوں نے دہلی کی جانب روانہ ہونا شروع کیا تو بابا کشمیر سنگھ بھی خرابی صحت کی فکر کیے بغیر کسانوں کے شانہ بشانہ دہلی کی جانب کوچ کر گئے اور 38 روز سے جاری دہلی بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہو گئے تھے۔

لیکن آج صبح وہ مظاہرہ کے مقام پر بنے غسل خانہ میں گلے میں کپڑے کا پھندہ بندھے مردہ حالت میں پائے گئے، جس کو دیکھ کر وہاں موجود تمام لوگوں پر حیرانگی طاری ہو گئی۔

اس سے متعلق آنجہانی بابا کشمیر سنگھ کے بھتیجے رشپال سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ ہمارے ساتھ مظاہرہ میں شامل تھے اور آج ان کی لاش گلے میں پھندہ لگی ہوئی غسل خانہ میں پائی گئی۔

آنجہانی بابا کشمیر سنگھ کی لاش ایمبولینس کے ذریعہ دہلی بارڈر سے شام کے وقت ضلع ہسپتال پہنچی، جہاں سٹی مجسٹریٹ رام مشر سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس موجود رہی، اس دوران بھارتی کسان یونین سے جڑے رامپور کے کسان بھی بڑی تعداد میں ضلع ہسپتال پہنچے۔

پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ایمبولینس کے ذریعہ مرحوم کشمیر سنگھ کے آبائی گاؤں پسیاپورہ تحصیل بلاسپور کے لیے روانہ کر دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.