زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کے دوران آج ایک افسوسناک خبر سامنے آئی۔ ایک 72 سالہ بزرگ کسان بابا کشمیر سنگھ نے خودکشی کر لی۔
ذرائع کے مطابق رامپور کی تحصیل بلاسپور کے پسیاپورہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے کسان بابا کشمیر سنگھ زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے نئے قوانین کو لیکر کافی تشویش میں تھے، یہی وجہ ہے کہ جب ملک بھر کی کسان تنظیموں نے متحدہ طور پر ان قوانین کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا تو بابا کشمیر سنگھ بھی اپنے تمام کسان ساتھیوں کے ساتھ روانہ ہوگئے اور ان قوانین کے خلاف جب کسانوں نے دہلی کی جانب روانہ ہونا شروع کیا تو بابا کشمیر سنگھ بھی خرابی صحت کی فکر کیے بغیر کسانوں کے شانہ بشانہ دہلی کی جانب کوچ کر گئے اور 38 روز سے جاری دہلی بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہو گئے تھے۔
لیکن آج صبح وہ مظاہرہ کے مقام پر بنے غسل خانہ میں گلے میں کپڑے کا پھندہ بندھے مردہ حالت میں پائے گئے، جس کو دیکھ کر وہاں موجود تمام لوگوں پر حیرانگی طاری ہو گئی۔
اس سے متعلق آنجہانی بابا کشمیر سنگھ کے بھتیجے رشپال سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ ہمارے ساتھ مظاہرہ میں شامل تھے اور آج ان کی لاش گلے میں پھندہ لگی ہوئی غسل خانہ میں پائی گئی۔
آنجہانی بابا کشمیر سنگھ کی لاش ایمبولینس کے ذریعہ دہلی بارڈر سے شام کے وقت ضلع ہسپتال پہنچی، جہاں سٹی مجسٹریٹ رام مشر سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس موجود رہی، اس دوران بھارتی کسان یونین سے جڑے رامپور کے کسان بھی بڑی تعداد میں ضلع ہسپتال پہنچے۔
پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ایمبولینس کے ذریعہ مرحوم کشمیر سنگھ کے آبائی گاؤں پسیاپورہ تحصیل بلاسپور کے لیے روانہ کر دیا گیا۔