ریاست اترپردیش کے رامپور میں نجی اسکولوں کی جانب سے بچوں سے مکمل فیس کی ادائیگی کے مطالبات کے پیش نظر سرپرستوں نے گذشتہ ایک ماہ سے 'نو اسکول نو فیس مہم' چلا رکھے ہیں۔
بچوں کے والدین اور سرپرستوں کا مطالبہ ہے کہ جب اسکول کی سروسیز حاصل ہی نہیں کی جا رہی ہیں تو فیس کیوں ادا کریں۔
کورونا وبا کے سبب جہاں پورے ملک کے تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا تھا وہیں گذشتہ چار ماہ کے لاک ڈاؤن کے سبب تمام کام بھی بند ہو گئے تھے۔
ایسے میں جبکہ اب تک تمام اسکولز بند ہیں اور نجی اسکولوں کی جانب سے بچوں کے سرپرستوں سے لگاتار فیس جمع کرنے کے مطالبات کئے جا رہے ہیں۔
اسکولوں کی جانب سے فیس کے مطالبات سے بچوں کے والدین اور سرپرستوں میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رامپور میں سرپرستوں نے تعلیم و تربیت ویلفیئر سوسائٹی کے ساتھ مل کر 'نو اسکول نو فیس، مہم جاری کر رکھی ہے۔
تنظیم کے صدر فیصل خان لالا نے کہا کہ اسکولوں کی منمانی کے خلاف یہ مہم جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب والدین اسکولز کو درخواست لکھ کر فیس معافی کی مانگ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
لاء اینڈ آرڈر: یوپی حکومت پر کانگریس کے حملے میں مزید شدت
'نو اسکول نو فیس' مہم گذشتہ ایک ماہ سے جاری ہے، اس مہم کے ذریعے نجی اسکولوں پر مرتب ہوتے اثرات پر فیصل لالا نے کہا کہ جہاں اس مہم میں ان کے ساتھ بڑی تعداد میں سرپرست حضرات جڑ رہے ہیں وہیں رامپور میں اب تک 10 اسکولوں نے دو سے چار ماہ تک کی فیس معاف کرنے کا اعلان کیا ہے
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ باقی تمام اسکول اپنی منمانی پر قائم رہتے ہیں یا والدین کی درخواستوں پر فیس میں کچھ رعایت دیتے ہیں۔