لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے پولیس انتظامیہ پر بچی کو گاڑی سے پھیکنے اور خوف کا ماحول پیدا کرنے کا الزام لگا یا ہے۔
گذشتہ رات پولیس اہلکاروں نے دھرنے پر پہنچ کر وہاں موجود لوگوں کو دوڑانا شروع کیا، ساتھ ہی انہیں پکڑ کر حراست میں لینے لگے۔ حراست میں لیے گئے لوگوں میں سماج وادی پارٹی کے سابق رہنما یامین خان بھی شامل ہیں۔
خواتین نے پولیس اہلکاروں کی من مانی اور دھرنے پر برح طرح شور بر پاکرنے کا الزام لگا یا ہے ساتھ ہی پانچ سالہ معصوم بچی کو گاڑی سے پھینکنے کا بھی الزام لگایا ہے۔
مظاہرین کا یہ بھی الزام ہے کہ پولیس ان کے ساتھےآئے دن ایسی حرکتیں کرتی رہی ہے، مسلسل انہیں پریشان کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے 21 مشتبہ کیسز
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ کی طرز پر لکھنئو کے گھنٹہ گھر میں خواتین نے احتجاج کیا، احتجاج کے پہلے دن سے ہی پولیس اہلکاروں نے انہیں مختلف طریقوں سے پریشان کیا ہے۔