ریاست اترپردیش کے رامپور میں اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ میں جعلی وقف نامہ تحریر کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
رکن پارلیمان اعظم خاں کی جوہر یونیورسٹی کے لیے وقف کی زمینوں کو جوہر یونیورسٹی میں شامل کیے جانے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں، ایک ایسے الزام کی بنیاد پر رامپور کے تھانہ عظیم نگر کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم عبید الحق ولد تحفیظ الحق کو گرفتار کیا ہے عبیداللہ کونچا لالا میاں تھانہ گنج رامپور علاقے کا باشندہ ہے۔
ملزم عبید الحق کے خلاف 19 اگست 2019 کو لکھنؤ کے ٹھاکر گنج میں رہنے والے علامہ ضمیر نقوی نے رامپور کے تھانہ عظیم نگر میں تحریری طور پر شکایت کی تھی، اپنی شکایت میں ضمیر نقوی نے کہا تھا کہ 'رکن پارلیمان اعظم وغیرہ نو نامزد اور کچھ نامعلوم افراد نے دھوکہ دہی کرکے دشمن کی ملکیت کے جعلی دستاویزات تیار کراکر زمین کو جوہر یونیورسٹی میں شامل کرکے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کو نقصان پہنچایا اور سازش کے تحت ثبوت مٹاتے ہوئے سرکاری املاک پر قبضہ کر لیا تھا۔'
اس سلسلہ میں تھانہ عظیم نگر ضلع رامپور میں متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ میں جعلی وقف نامہ تحریر کیا کرتا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی پولیس نے 3 جولائی کو ایک ملزم سید غلام سیدین کو گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا، وہیں اس معاملے میں رکن پارلیمان اعظم خاں، اہلیہ ڈاکٹر تزئین اور بیٹے عبیدالحق اعظم پہلے سے ہی جیل میں بند ہیں۔