سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’دہلی میں عصمت دری متاثرہ اترپردیش کی خاتون کی خودکشی کے واقعے سے یوپی شرمسار ہے۔ مہوبہ میں چھیڑ خانی کی مخالفت کرنے پر خاتون کو زندہ جلادیا گیا، ایسے واقعات بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کا ثبوت ہے۔‘‘
انہوں نے اتر پردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’متھرا میں دن دہاڑے کروڑوں اور گورکھپور میں لاکھوں کی لوٹ نے انکاونٹر والی بی جے پی حکومت کے نظم ونسق کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ یوپی میں جرائم پیشہ افراد نے بی جے پی حکومت کا ہی انکاونٹر کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع گورکھپور میں دن دہاڑے بدمعاشوں نے آنکھوں میں مرچ پاؤڈر جھونک کر لوٹ کی واردات کو انجام دیا یہی حال پوری ریاست کا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: اے ایم یو طلبہ رہنما عامر منٹوئی دوبارہ گرفتار
یادو نے مزید کہا کہ یہ ریاست کی بدقسمتی ہے کہ وزیر اعلیٰ قانون پر عمل کرانے کی جگہ پولیس انتظامیہ کو ’’ٹھوکو پالیسی‘‘ کی تعلیم دیتے ہیں۔ حکومت کے اشارے پر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں اور کارکنوں کے مکان ڈھائے جارہے ہیں۔ یہ حکومت جے سی بی ذہنیت سے کام کررہی ہے۔ جس کے تحت عدم اتفاق کی آواز کو دبایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: علیگڑھ: شوہر سے ناراض خاتون نے کی خودکشی کی کوشش
ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ ’’بی جے پی نے سماج میں سیاسی چھوت چھات کو پیدا کیا ہے۔ جس انتظامیہ کو جرائم روکنے کا کام کرنا چاہئے وہ حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والے لوگوں کو نپٹانے میں لگی ہے۔ بی جے پی نے آئین کا مذاق بنادیا ہے۔ جرائم پیشہ افراد اقتدار کے تحفظ میں سفید پوش بن گئے ہیں اور بے گناہوں کو جیلوں میں قید کیا جارہا ہے۔ بی جے پی حکومت نے ریاست اتر پردیش کو جرائم پردیش بنادیا ہے۔‘‘