ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے سماجی کارکن محمد آفاق سے ای ٹی وی بھارت نے عام انتخابات سے متعلق گفتگو کی۔
'مسلمانوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دیتا'
عام انتخابات کے لیے سبھی سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔ ان سبھی سیاسی جماعتوں کی نظر مسلم ووٹرز پر ہے۔
muslim
ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے سماجی کارکن محمد آفاق سے ای ٹی وی بھارت نے عام انتخابات سے متعلق گفتگو کی۔
Intro:عام انتخابات 2019 کے لئے سبھی سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔ ان سبھی سیاسی جماعتوں کی نظر مسلم ووٹروں پر ہے۔
Body:آزادی کے بعد سے ہی ملک میں مسلمان سیاسی جماعتوں کے لیے محض ووٹ بینک بن کر رہ گئے ہیں۔ آج بھی سیاسی جماعتوں کی نظروں میں مسلمانوں کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
یہی وجہ ہے کہ سبھی شعبوں میں مسلمان پسماندہ بنا ہوا ہے۔ چاہے تعلیم کی بات ہو، سیاست کی، نوکری روزگار کی، ہر ایک طرف سے پچھلی صف میں کھڑا ہوا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے سماجی کارکن جناب محمد آفاق عام انتخابات 2019 اور میں استعمال کے متعلق گفتگو کی۔
محمد آفاق صاحب نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ ووٹنگ کرتے ہوئے یہ دیکھنا چاہیے کہ جو ان کے حقوق کی بات کریں انہیں پارٹیوں کو ووٹنگ کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو تعلیم، روزگار، نوکری پیشہ اور سماج میں برابری کا حق ملے۔ انہیں مدے پر ہم عوام کو ووٹنگ کے لئے بیدار کریں گے۔
جہاں تک رمضان میں ووٹ ڈالنے کا سوال ہے، تو یہ کوئی بہت بڑا کام نہیں ہے، بلکہ مسلمانوں کو چاہیے کہ فجر کی نماز کے بعد پہلی قطار میں جاکر اپنے ووٹنگ کے حق کو یقینی بنائے اور ملک میں جمہوریت مضبوط کرنے میں اہم کردار نبھائیں۔
Conclusion:مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ بنا کسی لالچ کے صحیح امیدوار کو ووٹنگ کریں۔
Body:آزادی کے بعد سے ہی ملک میں مسلمان سیاسی جماعتوں کے لیے محض ووٹ بینک بن کر رہ گئے ہیں۔ آج بھی سیاسی جماعتوں کی نظروں میں مسلمانوں کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
یہی وجہ ہے کہ سبھی شعبوں میں مسلمان پسماندہ بنا ہوا ہے۔ چاہے تعلیم کی بات ہو، سیاست کی، نوکری روزگار کی، ہر ایک طرف سے پچھلی صف میں کھڑا ہوا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے سماجی کارکن جناب محمد آفاق عام انتخابات 2019 اور میں استعمال کے متعلق گفتگو کی۔
محمد آفاق صاحب نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ ووٹنگ کرتے ہوئے یہ دیکھنا چاہیے کہ جو ان کے حقوق کی بات کریں انہیں پارٹیوں کو ووٹنگ کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو تعلیم، روزگار، نوکری پیشہ اور سماج میں برابری کا حق ملے۔ انہیں مدے پر ہم عوام کو ووٹنگ کے لئے بیدار کریں گے۔
جہاں تک رمضان میں ووٹ ڈالنے کا سوال ہے، تو یہ کوئی بہت بڑا کام نہیں ہے، بلکہ مسلمانوں کو چاہیے کہ فجر کی نماز کے بعد پہلی قطار میں جاکر اپنے ووٹنگ کے حق کو یقینی بنائے اور ملک میں جمہوریت مضبوط کرنے میں اہم کردار نبھائیں۔
Conclusion:مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ بنا کسی لالچ کے صحیح امیدوار کو ووٹنگ کریں۔