ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے کہا کہ 'نکاح ایک عبادت ہے اسے عبادت کی طرح ہی انجام دینا چاہیے نہ کہ عبادت کو رسم بنانا چاہیے'۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ سہ روزہ آن لائن کانفرنس کی تیسری نشست کی صدارت کرتے ہوئے بورڈ کے رکن مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی خطاب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'نکاح کی اس عبادت میں ہم نے نت نئی رسموں اور فضول خرچیوں کا ایسا بوجھ ڈالا کہ ایک غریب بلکہ متوسط آمدنی والے شخص کو بھی نکاح ایک نا قابل عبور پہاڑ بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'موجودہ وقت کی شدید ضرورت ہے کہ آسان اور مسنون نکاح کوفروغ دیا جائے اور اس مہم کو زیادہ سے زیادہ آگے بڑھایا جائے، اور اپنے علاقوں میں اس سلسلے میں پہل کی جائے'۔
مولانے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سنت و شریعت کے مطابق نکاح کی تقریب کو انجام دیں اور جس نکاح کی تقریب میں سنت و شریعت کا پاس و لحاظ نہ کیا جائے اور رسم و رواج کواختیار کیا جائے اس میں ہرگز شرکت نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر مذکورہ باتوں پر عمل کیا گیا تو آپ دیکھیں گے کہ اس کے بڑے اچھے اور خوشگوار نتائج سامنے آئیں گے۔
مولانا ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی نے بھی خطاب کیا اور سعید ابن مسیب رحمۃ اللہ علیہ کی صاحبزادی کے نکاح کا واقعہ بیان کرکے اسے ایک نمونہ قرار دیا۔
مولانا مفتی احسان قاسمی استاذ و صدر مفتی دارالعلوم وقف دیوبند نے زوجین کے حقوق، خصوصاً مہر کے تعلق سے شریعت کی روشنی میں اہم باتیں پیش کیں اور ان کی زندگی کے تعلق سے شریعت کی روشنی میں قیمتی ہدایا ت دیں۔
گجرات کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے کنوینر مفتی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمود بارڈولی بھی نکاح کو زمینی سطح پر کیسے کامیاب بنایا جائے اور اس کے لیے کیا کوششیں کی جائیں اس حوالہ سے کچھ ضروری نکات کی وضاحت کی۔
مولانا سلمان بجنوری نقشبندی استاذ دارالعلوم دیوبند نے ازواج مطہرات اور بنات طاہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے نکاح کی تفصیل بیان کی اور ان کے اہم واقعات بیان کیے۔