آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی سربراہ شائستہ عنبر لمبے عرصے سے مسلم سماج کی پریشان حال خواتین کے حقوق کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں۔
آج انہوں نے لکھنؤ کے عنبر مسجد میں ایک ایسے مسلم جوڑے کا نکاح کرایا، جن کی مالی حالات بہت اچھی نہیں تھی۔ اس کے باوجود انہوں نے آپسی رضامندی کے ذریعے نکاح کرانے میں اپنا اہم کردار نبھایا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی سربراہ شائستہ عنبر نے کہا کہ 'دولہا ضیاء الحسن اور دلہن عاصمہ یہ دونوں پاس کے گاؤں میں رہتے ہیں اور ہم نے بڑی کوششوں کے بعد ان دونوں کا نکاح کرایا'۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'چونکہ معاشرے میں طرح طرح کے لوگ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کی خامیوں کو تلاش کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ لہذا ان دونوں کی شادی میں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا'۔
ہم لوگوں نے مل کر ان کا نکاح کرایا اور اللہ کا شکر ہے کہ اس شادی میں کسی طرح کا جہیز نہیں دیا گیا اور 5786 روپیہ مہر طے کیا گیا، جو آج کے حالات کو دیکھتے ہوئے کافی کم ہے۔
شائستہ عنبر بر نے کہا کہ 'آج کے حالات کو دیکھتے ہوئے سبھی کو چاہیے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں پر مسجد میں جاکر کم خرچے پہ نکاح کرنا، تاکہ نکاح میں آسانی ہو اور برائیوں سے معاشرے کو بچایا جا سکے'۔