ETV Bharat / city

مایاوتی نے دوسرے دن بھی سماج وادی پارٹی کو تنقد کا نشانہ بنایا

author img

By

Published : Jun 17, 2021, 8:41 PM IST

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے جمعرات کو ایک بار پھر پارٹی سے نکالے گئے باغی اراکین اسمبلی سے ایس پی سربراہ کی ملاقات اور ان کو پارٹی میں شامل کرنے کی چہ مہ گوئیوں کے درمیان ایس پی کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔

Mayawati
مایاوتی

سابق وزیر اعلی نے سماج وادی پارٹی اور اکھلیش یادو دونوں پر سخت لفظی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اس بری حالت میں ہے کہ بی ایس پی سے جو اراکین اسمبلی نکالے گئے ہیں انہیں اپنی پارٹی میں شامل ہونے کو اکھلیش خود کہہ رہے ہیں تاکہ میڈیا میں بنے رہ سکیں۔

بی ایس پی سپریمو نے اس ضمن میں اپنے تبصرے کے لئے جمعرات کو ایک بار پھر ٹوئٹر کا سہارا لیا اور لکھا کہ’سماجو وادی پارٹی کی حالت اتنی خراب ہے کہ اب آئے دن میڈیا میں بنے رہنے کے لئے دوسری پارٹی سے نکالے اور اپنے شعبے میں غیر موثر ہوچکےسابق اراکین اسمبلی و چھوٹے چھوٹے کارکنوں وغیرہ تک کو بھی ایس پی سربراہ کو کئی کئ بار پارٹی کی رکنیت دلانی پڑرہی ہے۔

اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا’ ایسا لگتا ہے کہ ایس پی سربراہ کو اب اپنے مقامی لیڈروں پر بھروسہ نہیں رہا ہے۔ جبکہ دیگر پارٹیوں کے ساتھ ساتھ خاص کر ایس پی کے ایسے لوگوں کی چھان بین کر کے ان میں سے صرف صحیح لوگوں کو بی ایس پی کے مقامی لیڈران آئے دن پارٹی کی رکنیت دلاتے رہتے ہیں۔اور یہ سب سے بہتر ہے۔

منگل کو بھی بی ایس پی سربراہ نے ایس پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا’نفرت آمیز جوڑ توڑ،دشمنی وذات پات میں ماہر سماج وادی پارٹی کے ذریعہ میڈیا میں یہ پروپیگنڈہ کرنا کہ بہوجن سماج پارٹی کے 6اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہورہے ہیں۔یہ صریح دھوکہ ہے۔

منگل کوگذشتہ سال بی ایس پی سے نکالے گئے کم سے کم 5اراکین اسمبلی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی جس کے بعد سےیہ چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی تھیں کہ یہ اراکین سماج وادی پارٹی(ایس پی) کی رکنیت حاصل کرسکتے ہیں۔

بی ایس پی کے باغی لیڈر اسلم راعینی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے کہا تھا کہ بی ایس پی سے نکالے گئے تمام اراکین اسمبلی 2022 کے انتخابات کے پیش نظر اپنی علیحدہ پارٹی بنائیں گے۔اور اس کے لئے ان کی اسمبلی اسپیکر سے ملاقات ہوچکی ہے۔

بی ایس پی کے 9باغی اراکین اسمبلی میں حکیم لال بند، وندنا سنگھ،رامویر اپادھیائے،انل کمار سنگھ، اسلم راعینی،اسلم علی، مجتبی صدیقی،ہرگوند بھارگو اور ششما پٹیل ہیں۔جنہیں اکتوبر 2020 کے راجیہ سبھا انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی سے ساز باز کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

یو این آئی

سابق وزیر اعلی نے سماج وادی پارٹی اور اکھلیش یادو دونوں پر سخت لفظی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اس بری حالت میں ہے کہ بی ایس پی سے جو اراکین اسمبلی نکالے گئے ہیں انہیں اپنی پارٹی میں شامل ہونے کو اکھلیش خود کہہ رہے ہیں تاکہ میڈیا میں بنے رہ سکیں۔

بی ایس پی سپریمو نے اس ضمن میں اپنے تبصرے کے لئے جمعرات کو ایک بار پھر ٹوئٹر کا سہارا لیا اور لکھا کہ’سماجو وادی پارٹی کی حالت اتنی خراب ہے کہ اب آئے دن میڈیا میں بنے رہنے کے لئے دوسری پارٹی سے نکالے اور اپنے شعبے میں غیر موثر ہوچکےسابق اراکین اسمبلی و چھوٹے چھوٹے کارکنوں وغیرہ تک کو بھی ایس پی سربراہ کو کئی کئ بار پارٹی کی رکنیت دلانی پڑرہی ہے۔

اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا’ ایسا لگتا ہے کہ ایس پی سربراہ کو اب اپنے مقامی لیڈروں پر بھروسہ نہیں رہا ہے۔ جبکہ دیگر پارٹیوں کے ساتھ ساتھ خاص کر ایس پی کے ایسے لوگوں کی چھان بین کر کے ان میں سے صرف صحیح لوگوں کو بی ایس پی کے مقامی لیڈران آئے دن پارٹی کی رکنیت دلاتے رہتے ہیں۔اور یہ سب سے بہتر ہے۔

منگل کو بھی بی ایس پی سربراہ نے ایس پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا’نفرت آمیز جوڑ توڑ،دشمنی وذات پات میں ماہر سماج وادی پارٹی کے ذریعہ میڈیا میں یہ پروپیگنڈہ کرنا کہ بہوجن سماج پارٹی کے 6اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہورہے ہیں۔یہ صریح دھوکہ ہے۔

منگل کوگذشتہ سال بی ایس پی سے نکالے گئے کم سے کم 5اراکین اسمبلی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی جس کے بعد سےیہ چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی تھیں کہ یہ اراکین سماج وادی پارٹی(ایس پی) کی رکنیت حاصل کرسکتے ہیں۔

بی ایس پی کے باغی لیڈر اسلم راعینی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے کہا تھا کہ بی ایس پی سے نکالے گئے تمام اراکین اسمبلی 2022 کے انتخابات کے پیش نظر اپنی علیحدہ پارٹی بنائیں گے۔اور اس کے لئے ان کی اسمبلی اسپیکر سے ملاقات ہوچکی ہے۔

بی ایس پی کے 9باغی اراکین اسمبلی میں حکیم لال بند، وندنا سنگھ،رامویر اپادھیائے،انل کمار سنگھ، اسلم راعینی،اسلم علی، مجتبی صدیقی،ہرگوند بھارگو اور ششما پٹیل ہیں۔جنہیں اکتوبر 2020 کے راجیہ سبھا انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی سے ساز باز کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.