ETV Bharat / city

’پردہ اسلامی شریعت کا حصہ، کسی کو اعتراض کرنے کا حق نہیں‘ - وزیر آنند سوروپ شکلا

یوپی حکومت کے وزیر کی جانب سے مسلم خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگانے والے بیان پر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پردہ اسلامی شریعت کا حصہ ہے، اس پر کسی کو اعتراض کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

Maulana Khalid Rashid Farangi Mahalli
لکھنؤ شہر کے قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی
author img

By

Published : Mar 25, 2021, 5:03 PM IST

اترپردیش حکومت میں وزیر آنند سوروپ شکلا نے دو روز قبل ہی اذان پر اعتراض کرتے ہوئے بلیا ضلع کے مجسٹریٹ کو خط لکھ کر کہا کہ اذان سے دوسرے لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے اور طلبا کو پڑھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لکھنؤ شہر کے قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی

انہوں نے گذشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ طلاق ثلاثہ کی طرز پر مسلم خواتین کے برقعہ پہننے پر بھی پابندی لگنی چاہیے کیونکہ یہ غیر انسانی فعل ہے۔ برقعہ پر مختلف ممالک میں پہلے سے ہی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

برقعہ پر اعتراض کیے جانے کے بعد لکھنؤ شہر کے قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ کسی کو بھی حق نہیں ہے کہ وہ کسی کے مذہبی عقیدے کے خلاف باتیں کریں، پردہ اسلامی شریعت کا حصہ ہے، اس پر کسی کو اعتراض کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، آج لوگ کورونا وائرس کے سبب ماسک لگانے پر مجبور ہیں۔ ایسے میں اس طرح کے بیان دینا بالکل غلط ہے اور کسی کو بھی اس طرح کا بیان دے کر مذہبی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔


واضح رہے کہ وزیر آنند شکلا نے کہا تھا کہ برقعہ پہننے پر مجبور کرنا غیر مناسب ہے، لہٰذا اس پر پابندی لگنی چاہیے لیکن جو خواتین خود سے پہننے کی خواہش رکھتی ہوں، انہیں رعایت ملنی چاہیے۔

اترپردیش حکومت میں وزیر آنند سوروپ شکلا نے دو روز قبل ہی اذان پر اعتراض کرتے ہوئے بلیا ضلع کے مجسٹریٹ کو خط لکھ کر کہا کہ اذان سے دوسرے لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے اور طلبا کو پڑھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لکھنؤ شہر کے قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی

انہوں نے گذشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ طلاق ثلاثہ کی طرز پر مسلم خواتین کے برقعہ پہننے پر بھی پابندی لگنی چاہیے کیونکہ یہ غیر انسانی فعل ہے۔ برقعہ پر مختلف ممالک میں پہلے سے ہی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

برقعہ پر اعتراض کیے جانے کے بعد لکھنؤ شہر کے قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ کسی کو بھی حق نہیں ہے کہ وہ کسی کے مذہبی عقیدے کے خلاف باتیں کریں، پردہ اسلامی شریعت کا حصہ ہے، اس پر کسی کو اعتراض کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، آج لوگ کورونا وائرس کے سبب ماسک لگانے پر مجبور ہیں۔ ایسے میں اس طرح کے بیان دینا بالکل غلط ہے اور کسی کو بھی اس طرح کا بیان دے کر مذہبی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔


واضح رہے کہ وزیر آنند شکلا نے کہا تھا کہ برقعہ پہننے پر مجبور کرنا غیر مناسب ہے، لہٰذا اس پر پابندی لگنی چاہیے لیکن جو خواتین خود سے پہننے کی خواہش رکھتی ہوں، انہیں رعایت ملنی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.