ETV Bharat / city

دہلی فسادات پر مولانا کلب جواد کی پریس کانفرنس

پریس کانفرنس کے دوران مولانا کلب جواد نے دہلی فسادات کے دوران پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی فسادات میں بڑی تعداد میں مکانات کو نذر آتش کردیا گیا، یہاں تک کہ دہلی پولیس کی موجودگی میں مساجد اور مدرسے بھی نہیں چھوڑے گئے۔

Maulana kalbe Jawwad press conference on Delhi riots
دہلی فسادات پر مولانا کلب جواد کی پریس کانفرنس
author img

By

Published : Mar 7, 2020, 9:37 PM IST

Updated : Mar 7, 2020, 10:06 PM IST

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے لکھنئو میں پریس کانفرنس کے دوران دہلی میں ہونے والے تشدد کی عدالتی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے پر کہا کہ 'حال ہی میں دہلی فسادات کی وجہ سے پوری دنیا میں ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔

دہلی فسادات پر مولانا کلب جواد کی پریس کانفرنس

انہوں نے کہا کہ 'عدالت کی نگرانی میں ایک اعلی سطحی انکوائری ہونی چاہیے، جس کے بارے میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھیں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ 'وہ ماضی میں دہلی فسادات سے متاثرہ علاقوں میں گئے تھے، جہاں حالات نے ظاہر کیا کہ فسادات ایک منصوبہ بند سازش کا نتیجہ ہیں۔

اس دوران مولانا کلب جواد نے کہا کہ سنہ 1947 سے اب تک ہونے والے تمام ہنگاموں میں حکومت کا کردار مشکوک رہا ہے، ایسی صورتحال میں اگر دہلی فسادات کی غیر جانب دارانہ اور منصفانہ تحقیقات اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہوتی ہے تو ہم سمجھیں گے کہ حکومت اس میں شامل نہیں ہے۔

انہوں نے دہلی فسادات کے دوران پولیس کے کردار پر سوال اٹھایا اور کہا کہ دہلی فسادات میں بڑی تعداد میں مکانات کو نذر آتش کردیا گیا ، یہاں تک کہ دہلی پولیس کی موجودگی میں مساجد اور مدرسے بھی نہیں چھوڑے گئے اگر پولیس اپنا فرض صحیح طریقے سے انجام دیتی تو آج ایسی تصاویر ہمارے سامنے نہیں ہوتیں جس کی وجہ سے آج پوری دنیا میں بھارت کی بدنامی ہو رہی ہے۔

اس دوران مولانا کلب جواد نے فسادات سے قبل نفرت انگیز تقریر کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان پر بروقت کارروائی کی جاتی تو پوری دنیا میں ایک اچھا پیغام پھیل جاتا اور دہلی میں فسادات نہیں پھوٹ پاتے۔

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے لکھنئو میں پریس کانفرنس کے دوران دہلی میں ہونے والے تشدد کی عدالتی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے پر کہا کہ 'حال ہی میں دہلی فسادات کی وجہ سے پوری دنیا میں ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔

دہلی فسادات پر مولانا کلب جواد کی پریس کانفرنس

انہوں نے کہا کہ 'عدالت کی نگرانی میں ایک اعلی سطحی انکوائری ہونی چاہیے، جس کے بارے میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھیں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ 'وہ ماضی میں دہلی فسادات سے متاثرہ علاقوں میں گئے تھے، جہاں حالات نے ظاہر کیا کہ فسادات ایک منصوبہ بند سازش کا نتیجہ ہیں۔

اس دوران مولانا کلب جواد نے کہا کہ سنہ 1947 سے اب تک ہونے والے تمام ہنگاموں میں حکومت کا کردار مشکوک رہا ہے، ایسی صورتحال میں اگر دہلی فسادات کی غیر جانب دارانہ اور منصفانہ تحقیقات اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہوتی ہے تو ہم سمجھیں گے کہ حکومت اس میں شامل نہیں ہے۔

انہوں نے دہلی فسادات کے دوران پولیس کے کردار پر سوال اٹھایا اور کہا کہ دہلی فسادات میں بڑی تعداد میں مکانات کو نذر آتش کردیا گیا ، یہاں تک کہ دہلی پولیس کی موجودگی میں مساجد اور مدرسے بھی نہیں چھوڑے گئے اگر پولیس اپنا فرض صحیح طریقے سے انجام دیتی تو آج ایسی تصاویر ہمارے سامنے نہیں ہوتیں جس کی وجہ سے آج پوری دنیا میں بھارت کی بدنامی ہو رہی ہے۔

اس دوران مولانا کلب جواد نے فسادات سے قبل نفرت انگیز تقریر کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان پر بروقت کارروائی کی جاتی تو پوری دنیا میں ایک اچھا پیغام پھیل جاتا اور دہلی میں فسادات نہیں پھوٹ پاتے۔

Last Updated : Mar 7, 2020, 10:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.