معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی پر سی بی آئی کاروائی کو صحیح قدم قرار دیتے ہوئے یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی حکومت سے ملزمین کو فورا گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مولانا کلب جواد نے کہا کہ ہم گزشتہ 12 برسوں سے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں لیکن کسی حکومت نے اس جانب توجہ نہیں دی، انہوں نے کہا کہ جب سماجوادی پارٹی کی حکومت تھی، تب سی بی سی آئی ڈی جانچ کا حکم دیا گیا تھا لیکن انہیں کلین چٹ دے دی گئی تھی۔
مولانا جواد نے سماجوادی پارٹی حکومت کے سابق وزیر کا نام لیے بغیر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایمانداری کا لبادہ اوڑھے ہوئے ایک بے ایمان وزیر تھا، اسی وزیر نے دباؤ بنا کر ساری جانچ واپس لے لی، جس کی وجہ سے مجرم کھلے عام لوٹ کھسوٹ مچاتے رہے۔
مزید پڑھیں:
سی بی آئی جانچ کے لیے کلب جواد ذمہ دار: وسیم رضوی
شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج
انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ وقف بورڈ میں دس ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کہ بدعنوانی ہوئی ہے، جن میں سیکڑوں ٹرسٹ کو بیچ دیا گیا ہے، لہذا اس پر جانچ ہونا بہت ضروری تھا، مولانا جواد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خطرناک مجرموں کی فوری گرفتاری ہونی چاہیے کیونکہ وہ گواہوں کو ڈرا دھمکا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سی بی آئی لکھنؤ کی اینٹی کرپشن برانچ نے آئی پی سی کی دفعہ 409، 420 اور 506 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے، جس میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی، بورڈ کے آفیسر غلام سیدین رضا، وقف انسپیکٹر باقر رضا کے علاوہ نریش کرشن سومانی اور وجے کرشن سومانی کو نامزد کیا ہے۔