ETV Bharat / city

انسانی حقوق کمیشن نے 5 معاملوں کا از خود نوٹس لیا - madhayapradesj

مدھیہ پردیش انسانی حقوق کمیشن نے آج حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق پانچ معاملوں میں نوٹس لے کر متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔

انسانی حقوق کمیشن نے 5 معاملوں کا از خود نوٹس لیا
author img

By

Published : Jul 15, 2019, 8:15 PM IST

کمیشن نے ضلع نیمچ میں مناسا کے ككڑیشور تھانہ میں ایک 13 سالہ بچی کو پورے دن تھانہ میں رکھنے کے معاملے میں پولس سپرنٹنڈنٹ سے ایک ہفتے میں رپورٹ کو جمع کرنے کو کہا ہے۔
دوسرا معاملہ اندور کے ایم وائی اسپتال کا ہے جہاں حاملہ خاتون ریکھا کے پیٹ میں بچہ مردہ ہونے کی اطلاع سونوگرافی میں سامنے آنے کے بعد ڈاكٹر وں کی لاپرواہی پر اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ سے ایک ماہ میں حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی ہے۔
وہیں ضلع ستنا کے سرکاری پرائمری اسکول گولهٹا میں زہریلےکیڑے کے کاٹنے سے موت ہونے کے معاملے میں کلکٹر سے ایک ماہ میں رپورٹ مانگی ہے۔
کمیشن نے ضلع شهڈول میں مٹھولي گاؤں کی ٹیچر کی موت کے بعد ان کے فنڈ کی رقم بی ای او کے ذریعہ فراہم نہیں کئے جانے کے معاملے میں کلکٹر سے جانچ کراکے ایک ماہ میں رپورٹ کی طلب کی ہے۔
اس کے علاوہ جبل پور میڈیکل کالج اسپتال میں ایسے مریض جن کے رشتے دار نہیں ہوتے ہیں ان کو وارڈ دستیاب کرانے کے بجائے باہر رکھنے کے معاملے میں کمیشن نے آپریٹر، محکمہ صحت کی خدمات، اور میڈیکل کالج کے ڈین سے رپورٹ طلب کی ہے۔

کمیشن نے ضلع نیمچ میں مناسا کے ككڑیشور تھانہ میں ایک 13 سالہ بچی کو پورے دن تھانہ میں رکھنے کے معاملے میں پولس سپرنٹنڈنٹ سے ایک ہفتے میں رپورٹ کو جمع کرنے کو کہا ہے۔
دوسرا معاملہ اندور کے ایم وائی اسپتال کا ہے جہاں حاملہ خاتون ریکھا کے پیٹ میں بچہ مردہ ہونے کی اطلاع سونوگرافی میں سامنے آنے کے بعد ڈاكٹر وں کی لاپرواہی پر اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ سے ایک ماہ میں حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی ہے۔
وہیں ضلع ستنا کے سرکاری پرائمری اسکول گولهٹا میں زہریلےکیڑے کے کاٹنے سے موت ہونے کے معاملے میں کلکٹر سے ایک ماہ میں رپورٹ مانگی ہے۔
کمیشن نے ضلع شهڈول میں مٹھولي گاؤں کی ٹیچر کی موت کے بعد ان کے فنڈ کی رقم بی ای او کے ذریعہ فراہم نہیں کئے جانے کے معاملے میں کلکٹر سے جانچ کراکے ایک ماہ میں رپورٹ کی طلب کی ہے۔
اس کے علاوہ جبل پور میڈیکل کالج اسپتال میں ایسے مریض جن کے رشتے دار نہیں ہوتے ہیں ان کو وارڈ دستیاب کرانے کے بجائے باہر رکھنے کے معاملے میں کمیشن نے آپریٹر، محکمہ صحت کی خدمات، اور میڈیکل کالج کے ڈین سے رپورٹ طلب کی ہے۔

Intro:رکن پارلیمان آعظم خاں کے سایسی حریف یوتھ کانگریس کے ضلع صدر فیصل لالا کو دھمکانے کے معاملے میں ضلع سہکاری بینک کے سابق چیئرمین سلیم قاصم گرفتار۔ آعظم خاں کے بیٹے تحصیل سوار ٹانڈہ کے ایم ایل اے عبداللہ آعظم، فصاحت علی شانو، سلیم قاصم سمیت نامعلوم کے خلاف دھمکانے اور فیس بک پر غیر اخلاقی الفاظ استعمال کرنے کے معاملے میں رامپور کے تھانہ گنج میں درج کرایا گیا مقدمہ۔
مقدمہ نمبر 485/19، دفعہ 504، 506 اور 67 آئی ٹی ایکٹ تھانہ گنج رامپور



Body:وی او۔ ۱
ریاست اترپردیش کے رامپور میں گزشتہ کچھ روز سے مقدمے دائر کرنے اور اس کے بعد گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری۔ یہ مقدمات اور گرفتاریاں کسی جرائم پیشہ افراد کی نہیں بلکہ کچھ مخصوص سیاسی رہنماؤں کے ایماء پر رکن پارلیمان آعظم خاں اور ان کی سماجوادی پارٹی سے تعلق رکھنے والے والے کارکنان اور ان کے ووٹرس کی ہو رہی ہیں۔ تازہ گرفتاری کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب آعظم خاں کے ایک سیاسی حریف اور کانگریس یوتھ ونگ کے ضلع صدر فیصل لال نے تھانہ گنج پہنچ کر ایم ایل اے عبداللہ آعظم، سہکاری بینک کے سابق چیئرمین سلیم قاصم، فصاحت علی شانو اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف فیس بک پر غیر اخلاقی الفاظ استعمال کرنے اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرایا۔ ساتھ ہی سلیم قاصم پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ان کے گھر کے پاس سے گزرتے ہوئے آعظم خاں اور ان کی پارٹی کے لوگوں کے خلاف مقدموں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور مقدمے واپس نہ لینے کی صورت میں فیصل لالا کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دیتے ہیں۔
فیصل لالا کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دفعہ 504، 506 اور 67 آئی ٹی ایکٹ کے تحت تھانہ گنج رامپور میں مقدمہ درج کیا اور سہکاری بینک کے سابق چیئرمین سلیم قاصم کو ان کی پیر کی پینٹھ واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے پولیس نے ایک دیگر مقدمے پر کارروائی کرتے ہوئے ہوئے سابق سی او سٹی آل حسن کے بیٹے وسیم حسن کو جوہر یونیورسٹی واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اس کے بعد اپنی عدالتی کارروائی کرتے ہوئے ان کو جیل بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ آل حسن خان پر رکن پارلیمان آعظم خاں کے ساتھ ایک مقدمہ کسانوں کی زمین کو جبراً قبضہ کرنے کا دائر ہوا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ سماجوادی حکومت میں آعظم خاں اور اس وقت کے پولیس افسر آل حسن نے جو آعظم خاں کے بہت قریبی رہے ہیں جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے وقت عالیہ گنج کے کسانوں کی زمینیں جبراً قبضہ کی تھیں۔ پولیس جب آل حسن کو ان کی رہائش گاہ پر ان کو گرفتار کرنے آئی تو اس وقت وہ وہاں موجود نہیں تھے پولیس کے مطابق وہاں موجود وسیم حسن اور آل حسن کی اہلیہ نے پولیس کے کام میں رخنہ ڈالتے ہوئے پولیس کو بحث میں الجھائے رکھا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آل حسن پیچھے کے گیٹ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ بعد میں پولیس وسیم حسن کو پولیس کے کام میں رخنہ ڈالنے اور پولیس سے بدزبانی کے الزام میں گرفتار کرکے لے گئی۔
گرفتاریوں اور مقدموں کا سلسلہ ابھی بھی تھمتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ تازہ خبر آل حسن کی اہلیہ ثمینہ حسن کے تعلق سے آرہی ہے کہ اب انتظامیہ نے ایک مقدمہ ثمینہ حسن پر بھی دائر کیا ہے کہ جب پولیس سابق پولیس افسر آل حسن خان کو گرفتار کرنے پہنچی تھی تو ان کی اہلیہ نے بھی پولیس کے کام میں رخنہ ڈالا اور پولیس کو اپنی باتوں میں الجھائے رکھا ساتھ ہی پولیس نے ایک الزام یہ بھی عائد کیا ہے کہ وہ گھر ڈراور میں رکھے روالور کو نکالنے گئی تھیں جس کو پولیس نے پہلے ہی دیکھ لیا اور ان سے وہ روالور چھین لیا۔
اسی کو لیکر آج رکن پارلیمان آعظم خاں نے پارٹی دفتر دارالعوام پر ضلع سطح کی پارٹی کی ایک بڑی میٹنگ بلائی ہے جہاں وہ ان حالات پر اپنا موقف رکھیں گے۔ بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان دفتر دارالعوام پہنچ رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آعظم خاں اپنی صفائی میں کیا بات پیش کرتے ہیں اور رامپور کے موجودہ حالات پر ان کا کیا موقف ہے۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.