کورونا وائرس کے مریضوں کو بہتر طبی اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے پیش نظر پی جی آئی میں کووڈ 19 ہسپتال میں بنایا گیا ہے، تاکہ کورونا مریضوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
لیکن جمعرات کو پی جی آئی ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریض کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جمعرات کے روز لکھنؤ میں 3 نئے مریض کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ جس کے بعد ان تمام مریضوں کو کووڈ-19 لیول 1 کے مختلف ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن ایک مریض کی سنگین حالت کی وجہ سے سی ایم او آفس کی جانب سے دارالحکومت لکھنؤ کے پی جی آئی میں واقع کووڈ 19 ہسپتال میں داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے بعد مریض کو براہ راست کووڈ 19 ہسپتال میں لے جایا گیا، لیکن وہاں پہنچنے کے بعد کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کو علاج کے لئے کافی انتظار کرنا پڑا۔
اگرچہ بہت سارے دعوے کیے جارہے ہیں کہ پی جی آئی کے اپیکس ٹراما سنٹر میں یہ کووڈ 19 ہسپتال قائم کیا گیا ہے تاکہ کرونا وائرس کے مریض کو بہتر طبی اور صحت کی سہولیات مہیا کی جاسکیں، لیکن کورونا وائرس سے متاثرہ مریض نے ایمبولینس میں آدھے گھنٹے تک انتظار کیا۔
اس دوران مریض تشویشناک حالت میں ایمبولینس میں رہا۔ اس مریض کی عمر تقریبا 75 سال ہے اور اس کی سنگین حالت کی وجہ سے اسے پی جی آئی لایا گیا تھا۔ پی جی آئی انتظامیہ کی جانب سے سی ایم او آفس اور ایمبولینس ڈرائیور کے مابین مریض کو بھرتی کرنے کے لئے کافی دیر تک بحثیں جاری رہیں۔ اس سارے عمل میں 45 سے 50 منٹ تک کا وقت رہا۔
اس کے بعد جب ہم نے راجدھانی کے پی جی آئی کے اپیکس ٹراما سنٹر میں کووڈ 19 ہسپتال اور پی جی آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آر کے دھیمان سے فون پر بات چیت کی تو انہوں نے کورونا سے متاثرہ مریض کو 30 منٹ انتظار کرنے کو کہا۔ انہوں نے بتایا کہ ایمبولینس کے ڈرائیور کی تال میل کرنے میں وقت لگا ہے جو کورونا وائرس کے مریض کو لے کر آیا۔