ETV Bharat / city

رامپور: ماسٹر رونق علی کی خدمات کو یاد کیا گیا

اترپردیش کے رامپور میں ماسٹر رونق علی کے انتقال پر جماعت اسلامی ہند رامپور یونٹ کی جانب سے تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی درس گاہ اسلامی رامپور میں منعقدہ اس تعزیتی نشست میں مختلف مکتبہ فکر اور مقامی ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے جماعت اسلامی کے بزرگ رہنماء ماسٹر رونق علی کی حیات و خدمات کو یاد کیا۔

jamaat e islami
jamaat e islami
author img

By

Published : Nov 19, 2020, 8:36 AM IST

علمی، ادبی اور سماجی شخصیت ماسٹر رونق علی، سابق امیر مقامی جماعت اسلامی ہند رامپور اپنے پیچھے لاتعداد رفیقوں اور بڑی تعداد میں دنیا بھر میں پھیلے اپنے طلبہ کو اشک بار کرکے 15 نومبر 2020 کو اس دنیائے فانی سے الوداع کہتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ ان کے اس سانحہ ارتحال پر آج رامپور کے مرکزی درس گاہ اسلامی میں جماعت اسلامی ہند رامپور کی جانب سے تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس تعزیتی نشست میں نہ صرف ارکان جماعت نے شرکت کی بلکہ مختلف مکتبہ فکر اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے ماسٹر رونق علی مرحوم کے ساتھ گزارے گئے اپنے خوش گوار لمحوں کو یاد کیا۔

رامپور: ماسٹر رونق علی کی خدمات کو کیا یاد
جمیعت علماء رامپور کے صدر مولانا اسلم جاوید قاسمی نے کہا کہ رامپور میں متعدد شخصیات کو دیکھا ہے لیکن ماسٹر رونق علی جیسی شخصیت کے تعلق سے میں اگر یہ کہوں تو غلط نہیں ہوگا کہ وہ میدان کے غازی تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک اسلامی کی دعوت کو عام کرنے کے لئے نہ صرف وہ شہر رامپور بلکہ ضلع کی مختلف تحصیلوں اور قصبوں میں بھی تن تنہا دوڑتے بھاگتے نظر آتے تھے۔ ورلڈ آرگنائزیشن آف رلیجنس اینڈ نالج کے صدر سید عبداللہ طارق نے کہا کہ ماسٹر رونق علی میرے استاد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تعلیم اسی مرکزی درس گاہ اسلامی سے حاصل کی اور یہاں ان سے ریاضی پڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامپور کی جماعت میں، میں سب سے زیادہ اپنے استاد رونق علی سے ہی متاثر ہوا تھا۔ اس موقع پر شیعہ عالم دین مولانا سید محمد زماں باقری نے اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو انسانوں کے لئے اور دیگر مخلوقات خداوندی کے لئے کہا جاتا ہے کہ وہ مر جاتی ہیں ختم ہو جاتی ہیں۔ لیکن مرتا انسان اس وقت ہے جب اس کا تذکرہ خیر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ اجتماع اور مومینین کی یہ شرکت اس درس گاہ اسلامی میں اس بات کا ثبوت دے رہی ہے کہ محترم و معزم شخصیت ماسٹر رونق علی صاحب رہتی دنیا تک زندہ رہیں گے کیوں کہ جس طرح سے یہاں آج یہ تذکرے ہم نے سنے ہیں۔ انہوں نے ماسٹر رونق علی کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ ایک سایہ دار درخت تھا جو رحمت کا سایہ اپنے ہمراہ لیکر چلا گیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی رامپور کے امیر مقامی سلیم الباری نے اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماسٹر رونق علی ایک سچے پکے مسلمان اور مومن تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پوری زندگی اسی عمل کو جو ایک مومن کا ہونا چاہئے اس کی عکاسی کرتی نظر آتی ہے۔ امیر مقامی نے کہا کہ چاہے وہ درس گاہ میں رہے یا جماعت اسلامی کی کسی بھی ذمہ داری پر فائز ہوئے، انہوں نے پورے طور پر اس ذمہ داری کا حق ادا کیا۔ماسٹر رونق علی مرحوم کے فرزند اور معروف صحافی و روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر قاسم سید نے اپنے والد کو نم آنکھوں سے یاد کرتے ہوئے کہا کہ مردم شناسی بہت بڑی صلاحیت ہے اور اس کے بعد مردم سازی آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ والد محترم اس میدان میں کافی آگے دکھائی دیتے ہیں۔ وہیں انہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا وعدہ کیا کہ آج کی نشست میں جو مفید مشورے آئے ہیں، اس کو عمل میں لایا جائے گا۔ آخر میں جماعت اسلامی کے سکریٹری حلقہ مولانا عتیق احمد اصلاحی نے اپنی تعزیت میں ماسٹر رونق علی کے ساتھ گزارے اپنے اوقات کو یاد کیا۔ اس خصوصی پروگرام کی نظامت کا فریضہ مولانا عبدالسلام بستوی نے انجام دیا۔ اور مولانا عتیق احمد اصلاحی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

علمی، ادبی اور سماجی شخصیت ماسٹر رونق علی، سابق امیر مقامی جماعت اسلامی ہند رامپور اپنے پیچھے لاتعداد رفیقوں اور بڑی تعداد میں دنیا بھر میں پھیلے اپنے طلبہ کو اشک بار کرکے 15 نومبر 2020 کو اس دنیائے فانی سے الوداع کہتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ ان کے اس سانحہ ارتحال پر آج رامپور کے مرکزی درس گاہ اسلامی میں جماعت اسلامی ہند رامپور کی جانب سے تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس تعزیتی نشست میں نہ صرف ارکان جماعت نے شرکت کی بلکہ مختلف مکتبہ فکر اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے ماسٹر رونق علی مرحوم کے ساتھ گزارے گئے اپنے خوش گوار لمحوں کو یاد کیا۔

رامپور: ماسٹر رونق علی کی خدمات کو کیا یاد
جمیعت علماء رامپور کے صدر مولانا اسلم جاوید قاسمی نے کہا کہ رامپور میں متعدد شخصیات کو دیکھا ہے لیکن ماسٹر رونق علی جیسی شخصیت کے تعلق سے میں اگر یہ کہوں تو غلط نہیں ہوگا کہ وہ میدان کے غازی تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک اسلامی کی دعوت کو عام کرنے کے لئے نہ صرف وہ شہر رامپور بلکہ ضلع کی مختلف تحصیلوں اور قصبوں میں بھی تن تنہا دوڑتے بھاگتے نظر آتے تھے۔ ورلڈ آرگنائزیشن آف رلیجنس اینڈ نالج کے صدر سید عبداللہ طارق نے کہا کہ ماسٹر رونق علی میرے استاد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تعلیم اسی مرکزی درس گاہ اسلامی سے حاصل کی اور یہاں ان سے ریاضی پڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامپور کی جماعت میں، میں سب سے زیادہ اپنے استاد رونق علی سے ہی متاثر ہوا تھا۔ اس موقع پر شیعہ عالم دین مولانا سید محمد زماں باقری نے اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو انسانوں کے لئے اور دیگر مخلوقات خداوندی کے لئے کہا جاتا ہے کہ وہ مر جاتی ہیں ختم ہو جاتی ہیں۔ لیکن مرتا انسان اس وقت ہے جب اس کا تذکرہ خیر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ اجتماع اور مومینین کی یہ شرکت اس درس گاہ اسلامی میں اس بات کا ثبوت دے رہی ہے کہ محترم و معزم شخصیت ماسٹر رونق علی صاحب رہتی دنیا تک زندہ رہیں گے کیوں کہ جس طرح سے یہاں آج یہ تذکرے ہم نے سنے ہیں۔ انہوں نے ماسٹر رونق علی کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ ایک سایہ دار درخت تھا جو رحمت کا سایہ اپنے ہمراہ لیکر چلا گیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی رامپور کے امیر مقامی سلیم الباری نے اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماسٹر رونق علی ایک سچے پکے مسلمان اور مومن تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پوری زندگی اسی عمل کو جو ایک مومن کا ہونا چاہئے اس کی عکاسی کرتی نظر آتی ہے۔ امیر مقامی نے کہا کہ چاہے وہ درس گاہ میں رہے یا جماعت اسلامی کی کسی بھی ذمہ داری پر فائز ہوئے، انہوں نے پورے طور پر اس ذمہ داری کا حق ادا کیا۔ماسٹر رونق علی مرحوم کے فرزند اور معروف صحافی و روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر قاسم سید نے اپنے والد کو نم آنکھوں سے یاد کرتے ہوئے کہا کہ مردم شناسی بہت بڑی صلاحیت ہے اور اس کے بعد مردم سازی آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ والد محترم اس میدان میں کافی آگے دکھائی دیتے ہیں۔ وہیں انہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا وعدہ کیا کہ آج کی نشست میں جو مفید مشورے آئے ہیں، اس کو عمل میں لایا جائے گا۔ آخر میں جماعت اسلامی کے سکریٹری حلقہ مولانا عتیق احمد اصلاحی نے اپنی تعزیت میں ماسٹر رونق علی کے ساتھ گزارے اپنے اوقات کو یاد کیا۔ اس خصوصی پروگرام کی نظامت کا فریضہ مولانا عبدالسلام بستوی نے انجام دیا۔ اور مولانا عتیق احمد اصلاحی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.