ریاست اترپردیش کے شہر قنوج میں 27 مزدور بمبئی سے ٹرک کے ذریعہ پہنچے تھے جس میں سے 17 مزدور قنوج کے مہندی گھاٹ موڑ پر اتر کر پیدل ہی اپنے ہردوئی کی طرف روانہ ہوگئے۔
اس دوران بھوک اور پیاس کی وجہ سے ایک مزدور کی راستے میں ہی موت ہوگئی، اطلاع موصول ہوتے ہی موقع پر پہنچنے پر ضلعی انتظامیہ نے مزدور کی موت کی وجہ فاقہ کشی کو بتایا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہلاک شدہ شخص کا نام وکرم ہے جو ہردوئی کے گاؤں سیتیہ پور کا رہنے والا ہے جس کی عمر 55 برس ہے، وکرم مہاراشٹر میں مزدور کی حیثیت سے کام کرتا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس کا کام ختم ہوگیا تھا۔
جس کی وجہ وہ 14 مئی کو اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ ٹرک کے ذریعے ہردوئی کے لیے روانہ ہوا اور قنوج کے مہندی گھاٹ موڑ پر ٹرک ڈرائیور ان سب کو رات تین بجے پہنچا دیا تھا۔
اس کے بعد یہ لوگ قنوج سے ہردوئی کی طرف پیدل چل پڑے اور ان کے ساتھ موجود تمام افراد آگے چلے گئے لیکن وہ کمرشل ٹیکس عمارت کے قریب بیٹھ گیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔
سب ڈویژنل آفیسر شیلیس کمار نے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ آج رات 3 بجے کے قریب ایک ٹرک مہاراشٹر سے چودہ تاریخ کو 27 مزدور کو لیکر آئے تھے جن میں سے 17 کا تعلق ہردوئی سے تھا اور دوسروں کا تعلق دوسرے علاقوں سے تھا۔
چنانچہ 17 مزدور جن کا تعلق ہردوئی سے تھا وہ تقریبا آدھے کلومیٹر کے فاصلے پر بائی پاس سے چل پڑے تھے۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شیلیش کمار نے بتایا کہ ان میں کوئی کورونا سے متأثر نہیں تھا اور نہ ہی وہ کسی طرح بیمار تھے۔ اس کا اپنا بھتیجا تھا جس کے ساتھ ہمیں معلومات دی گئیں لیکن پھر بھی ہم نمونے لینے کا کام کر رہے ہیں۔