اترپردیش کے ہاتھرس میں ایک دلخراش معاملہ سامنے آیا ہے۔ کچھ شرپسندوں نے ایک بچی کے ساتھ جنسی ہراسانی کی، جس کی شکایت اس کے والد نے نزدیک کے تھانے میں کر دی۔ شرپسندوں کو جب اس بات کا پتہ چلا تو ان لوگوں نے لڑکی کے والد کا گولی مار کر قتل کر دیا۔
معلومات کے مطابق متاثرہ بچی کے والد ساسنی کوتوالی علاقے کے گاؤں نوجر پور میں اپنے کھیت میں کام کرا رہے تھے۔ تبھی کچھ لوگ وہاں آئے اور امریش پر فائرنگ شروع کردی۔ گولی لگنے کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔ لواحقین نے انہیں جلدی سے ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
اس واقعے کا پتہ چلتے ہی ہاتھرس گیٹ کوتوالی کے ایس ایچ او جگدیش کمار ہسپتال پہنچے۔ انہوں نے مقتول کی بیٹی اور لواحقین کے دیگر افراد سے واقعے کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
مقتول کی بیٹی نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل اس کے ساتھ جنسی ہراسانی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس پر اس کے والد نے ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 6-7 تھی۔ مقتول کی بیٹی نے گورو شرما نامی شخص کو اہم ملزم قرار دیا اور بتایا کہ گولی اسی نے چلائی تھی۔
ہسپتال کی ایمرجنسی میں تعینات ڈاکٹر مہاویر نے بتایا کہ جب لڑکی کے والد کو ہسپتال لے کر آیا گیا تو وہ انتقال کر چکے تھے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اس واردات کے بعد پولیس موقع پر موجود ہے۔ تفتیش جاری ہے۔