کورونا وائرس سے بچنے کے لیے حکومت کی جانب سے ڈھائی مہینوں تک مسلسل لاک ڈاؤن سے نہ صرف یومیہ مزدوروں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں بلکہ درمیانی درجہ کے کاروباریوں کی بھی اس نے بری طرح کمر توڑ دی ہے۔ وہیں پرائیویٹ اسکولوں نے اپنی منمانی کرتے ہوئے بچوں کے والدین پر اسکول فیس جمع کرنے کا دباؤ بنانا شروع کر دیا ہے۔ حالانکہ کئی مرتبہ والدین اسکول انتظامیہ سے مل کر اپنے حالات بتا کر فیس معافی کی درخواست کر چکے ہیں لیکن اسکول انتظامیہ ان کی کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ جب اس کی شکایت والدین نے ایک سماجی تنظیم تعلیم و تربیت سوسائٹی کے ذمہ داران سے کی تو تنظیم نے فیس کا مطالبہ کر رہے اسکولوں کے خلاف نو فیس نو اسکول مہم شروع کی ہے۔
اس مہم کے تحت آج بچوں کے والدین نے سڑکوں پر نکل کر لوگوں سے بھیک مانگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بھیک اس لئے مانگ رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈھائی مہینوں سے تمام کام بند تھے اب ان کے پاس اسکولوں میں فیس جمع کرنے تک کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ لیکن اسکول والے مسلسل فیس جمع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ یہ بھیک جمع کرکے اسکولوں کو دیں گے۔