ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں پولیس نے دیہی علاقوں میں دھوکہ دھڑی کے ذریعہ کم قیمت پر موٹر سائیکل فروخت کرنے والے گروہ کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس نے گروہ کے 4 ارکان کو گرفتار کیا ہے اور 77 موٹر سائیکل برآمد کی ہیں۔ پولیس کے مطابق اس ریکیٹ میں ٹرانسپورٹ دفتر، بینک اور انشیورینس کمپنی کے ملازم بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
محمدپور کھالہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ دیہی علاقوں میں کم قیمتوں پر نئی موٹر سائیکل فروخت کر رہے ہیں۔ پولیس کو شک ہوا تو معاملے کی تحقیقات شروع کی گئی۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ ایک گروہ ہے جس میں فائنینس کمپنی، بینک اور آر ٹی او کے ملازم شامل ہیں۔
یہ گروہ ان لوگوں کے دستاویز چوری کرتے تھے جو واقعی میں گاڑیاں فائنینس کراتے ہیں۔ پھر ان کے دستاویز پر گاڑی فائنینس کراتے ہیں، کیوں کہ گاڑی فائنینس کرانے میں صرف ٹوکن رقم ہی دی جاتی ہے۔
ان گاڑیوں کو یہ گروہ دیہی علاقوں میں لے جا کر یہ کہہ کر کم قیمتوں پر فروخت کرتے تھے کہ یہ ملٹری کینٹین کی گاڑیاں ہیں اور ایک برس بعد ان کا ٹرانسفر ہو جائے گا۔
دوسری جانب واقعی میں فائنینس کرانے والا اپنی گاڑی کی قست ادا کرتا رہتا ہے، لیکن جب وہ دوسری گاڑیوں کی قست لینے جاتے تھے وہ یہ بتاتے تھے کہ انہوں نے یہ گاڑی فائنینس ہی نہیں کرائی ہے۔
اس طرح ان گاڑیوں کے خریدار اور فائننس کمپنیوں کے درمیان یہ گروہ اتنا گیپ پیدا کر دیتا تھا کہ فائننس کمپیاں ان تک پہونچ ہی نہیں پاتی تھیں۔ اس طرح بینک اور فائننس کمپنیوں کو کافی نقصان ہوتا تھا۔
پولیس کے مطابق یہ نیٹورک لکھنؤ سے چل رہا تھا۔ اس گروہ کے اراکین پیشیور مجرم ہیں۔ پولیس کے مطابق اس گروہ میں اور بھی لوگ شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ابھی اور بھی موٹر سائیکل برآمد ہو سکتی ہیں۔