اترپردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کے پریس کلب میں کانفرنس کے دوران کملیش تیواری کی اہلیہ کرن کملیش نے حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر حکومت پہلے سے توجہ دیتی تو کملیش تیواری آج اس دنیا میں موجود ہوتے۔ یوگی حکومت نے جان بوجھ کر ان کی سیکورٹی میں کمی کی اسی وجہ سے ان کا قتل ہوا'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم کملیش تیواری کے خوابوں کو حقیقت میں بدلیں گے اور بھارت کو ایک ہندو راشٹر بنا کر رہیں گے۔ اس کے لیے ہم اور ہماری ہندو سماج پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہے'۔
ایک سوال کے جواب میں کرن کملیش نے کہا کہ 'جہاں تک قتل میں شیوکمار گپتا کے شامل ہونے کا سوال ہے تو یہ غلط فہمی ہے۔ یہ بات حقیقت ہے کہ ان سے مندر کو لے کر پہلے سے جھگڑا چل رہا تھا لیکن وہ قتل میں شامل نہیں ہیں'۔
کملیش تیواری کی اہلیہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جو بھی گناہگار ہیں اور گرفتار ہوئے ہیں، انہیں جلد سے جلد پھانسی کی سزا دی جائے، نہ کہ انہیں بیٹھا کر مہمان نوازی کی جائے۔ ورنہ وہ ہمیں دے ہم انصاف خود ہی کریں گے'۔
کرن کملیش نے یہ بات واضح کر دیا ہے کہ ہندو سماج پارٹی پہلے سے ہی سیاسی پارٹی تھی اور مستقبل میں بھی سیاسی پارٹی بنی رہے گی۔
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے کملیش کے اہل خانہ کو 15 لاکھ روپیہ اور ایک مکان بطور امداد دیا تھا۔ اس سلسلے میں کرن کملیش نے کہا کہ 'ہمیں سرکار سے بھیک نہیں چاہیے بلکہ انصاف چاہیے، ہم 15 لاکھ روپے کے چیک رکھے ہوئے ہیں، جب کبھی بی جے پی کا کوئی بڑا لیڈر مارا جائے گا ہم اپنی پارٹی فنڈ سے 15 لاکھ روپے ملا کر انہیں 30 لاکھ روپیہ واپس کر دیں گے'۔
کرن کملیش نے یوگی آدتیہ ناتھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ ایک ہندو وادی لیڈر ہو کر ہماری مدد نہیں کر رہے ہیں۔ پہلے یہ تھا کہ وہ ہمارے پاس ملاقات کرنے آئیں گے لیکن انہوں نے ہمیں اپنے یہاں بلوایا'۔
جبکہ ہندو مذاہب میں کوئی بھی بیوہ عورت 13 دنوں تک گھر کے باہر نہیں نکلتی لیکن مجبوری میں ہمیں وہاں جانا پڑا۔ اس کے باوجود ہماری ایک بھی مانگ نہیں مانی گئی۔لہذا ہمیں حکومت پر کوئی بھروسہ نہیں ہے'۔