ETV Bharat / city

نائب وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی کے باوجود نہیں بنا پل، راہگیروں کو سخت پریشانی

اترپردیش کے نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ کی یقین دہانی کے باوجود اب تک رامپور میں پل کی تعمیر نہیں ہوسکی ہے، جس سے راہگیروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دیکھیے رپورٹ۔۔۔

up_ram_02_lalpur_bridge_construction_work_not_started_yet_spl_pkg_7204696
نائب وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی کے باوجود نہیں ہوسکی پل کی تعمیر، راہگیروں کو پریشانی
author img

By

Published : Sep 2, 2021, 12:20 PM IST

رامپور: ریاست اترپردیش کے رامپور میں لال پور گاؤں کو رامپور سے جوڑنے والا دریائے کوسی کے پل کی تعمیر کا کام حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود بھی شروع نہیں ہو سکا۔ اس کی وجہ سے مقامی لوگوں اور راہگیروں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو دیکھیے
رامپور شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر کی دوری پر واقع دریائے کوسی کے ڈیم پر جس پل کا مقامی لوگوں اور راہگیروں کو انتظار ہے وہ اب خواب سا بن کر رہ گیا ہے۔ گذشتہ برس لال پور ڈیم کے نزدیک عوامی جلسہ کا اہتمام کر کے نائب وزیر اعلی سے لیکر بی جے پی کے بڑے رہنماؤں نے شرکت کر کے پل تعمیر کروانے کا وعدہ کیا تھا۔
up_ram_02_lalpur_bridge_construction_work_not_started_yet_spl_pkg_7204696
زمانے قدیم کا پل

وہیں نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے یہاں تک کہا تھا کہ دسمبر 2021 تک یہ پل بن کر تیار ہو جائے گا اور عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ لیکن سال 2021 کے نویں مہینے کا آغاز ہو چکا ہے لیکن جب ہم نے یہاں پہنچ کر تعمیراتی کام جائزہ لیا تو یہاں پل کی تعمیر کے نام پر ایک اینٹ بھی لگی دکھائی نہیں دی اور فی الحال برسات کی وجہ سے عارضی پل کو بھی یہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جس سے راہگیروں کو ایک مقام سے دوسرے مقام جانے کے لئے 30۔30 کلو میٹر کی اضافی مسافت طے کر پڑ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کچھ مقامی لوگوں نے لکڑی وغیرہ کو جوڑکر کشتی تیار کر لی ہے جس میں ایمرجنسی حالت میں آنے والے کچھ راہگیروں اور ان کی موٹر سائکل وغیرہ کو لایا لے جایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: اقلیتی بہبود کے ضلعی افسر محمد خالد کو عہدے سے برخاست کیا گیا


دراصل نوابین رامپور کے زمانے کے بنے اس پل کی معیاد پوری ہو چکی تھی۔ اس وجہ سے گذشتہ سماجوادی حکومت کے وزیر محمد اعظم خاں نے قدیم زمانے کے پل کو منہدم کراکر نئے پل کی تعمیر کا کام شروع کر دیا تھا اور اس کے لئے پلرز بھی تعمیر کر لیے گئے تھے۔ اس سے پہلے کہ وہ پل مکمل ہوتا اسی درمیان 2017 کے یو پی اسمبلی انتخابات آ گئے اور پلر تک کام ہونے کے بعد کام کو وہیں روک دیا گیا تھا۔ لیکن انتخابات کے بعد اکثریت حاصل ہو جانے کی وجہ سے بی جے پی کی حکومت بنی جس کے بعد اب اس پل کی تعمیر کو مکمل کرنے کی ذمہ داری اب بی جے پی حکومت کی ہو گئی تھی۔

مزید پڑھیں: کشمیر کے سب سے بڑے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال


بی جے پی کی حکومت کو بھی اب اترپردیش میں ساڑھے چار برس کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی لال پور کا یہ پل ادھورا ہی ہے۔

رامپور: ریاست اترپردیش کے رامپور میں لال پور گاؤں کو رامپور سے جوڑنے والا دریائے کوسی کے پل کی تعمیر کا کام حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود بھی شروع نہیں ہو سکا۔ اس کی وجہ سے مقامی لوگوں اور راہگیروں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو دیکھیے
رامپور شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر کی دوری پر واقع دریائے کوسی کے ڈیم پر جس پل کا مقامی لوگوں اور راہگیروں کو انتظار ہے وہ اب خواب سا بن کر رہ گیا ہے۔ گذشتہ برس لال پور ڈیم کے نزدیک عوامی جلسہ کا اہتمام کر کے نائب وزیر اعلی سے لیکر بی جے پی کے بڑے رہنماؤں نے شرکت کر کے پل تعمیر کروانے کا وعدہ کیا تھا۔
up_ram_02_lalpur_bridge_construction_work_not_started_yet_spl_pkg_7204696
زمانے قدیم کا پل

وہیں نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے یہاں تک کہا تھا کہ دسمبر 2021 تک یہ پل بن کر تیار ہو جائے گا اور عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ لیکن سال 2021 کے نویں مہینے کا آغاز ہو چکا ہے لیکن جب ہم نے یہاں پہنچ کر تعمیراتی کام جائزہ لیا تو یہاں پل کی تعمیر کے نام پر ایک اینٹ بھی لگی دکھائی نہیں دی اور فی الحال برسات کی وجہ سے عارضی پل کو بھی یہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جس سے راہگیروں کو ایک مقام سے دوسرے مقام جانے کے لئے 30۔30 کلو میٹر کی اضافی مسافت طے کر پڑ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کچھ مقامی لوگوں نے لکڑی وغیرہ کو جوڑکر کشتی تیار کر لی ہے جس میں ایمرجنسی حالت میں آنے والے کچھ راہگیروں اور ان کی موٹر سائکل وغیرہ کو لایا لے جایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: اقلیتی بہبود کے ضلعی افسر محمد خالد کو عہدے سے برخاست کیا گیا


دراصل نوابین رامپور کے زمانے کے بنے اس پل کی معیاد پوری ہو چکی تھی۔ اس وجہ سے گذشتہ سماجوادی حکومت کے وزیر محمد اعظم خاں نے قدیم زمانے کے پل کو منہدم کراکر نئے پل کی تعمیر کا کام شروع کر دیا تھا اور اس کے لئے پلرز بھی تعمیر کر لیے گئے تھے۔ اس سے پہلے کہ وہ پل مکمل ہوتا اسی درمیان 2017 کے یو پی اسمبلی انتخابات آ گئے اور پلر تک کام ہونے کے بعد کام کو وہیں روک دیا گیا تھا۔ لیکن انتخابات کے بعد اکثریت حاصل ہو جانے کی وجہ سے بی جے پی کی حکومت بنی جس کے بعد اب اس پل کی تعمیر کو مکمل کرنے کی ذمہ داری اب بی جے پی حکومت کی ہو گئی تھی۔

مزید پڑھیں: کشمیر کے سب سے بڑے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال


بی جے پی کی حکومت کو بھی اب اترپردیش میں ساڑھے چار برس کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی لال پور کا یہ پل ادھورا ہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.