تاہم درگاہ اعلی حضرت امام احمد رضا خان کی جانب سے یوم سیاہ نہ منانے کا فیصلہ کیا گیا اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی گئی۔
یاد رہے کہ ایک طویل سماعت کے بعد عدالت عظمی نے 9 نومبر 2019 کو فیصلہ سناتے ہوئے ایودھیا تیازع کی زمین ہندو فریق کو سونب دیا ہے جبکہ مسلم فریق کو اس کے عوض پانچ ایکڑ زمین الگ سے دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ 'مسلمانوں نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے سے قبل یہ اعتماد ظاہر کیا تھا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے اور اسے تسلیم کریں گے لہذا آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے رواں برس 6 دسمبر کے موقع پر یوم سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدیداران اور کارکنان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے اور ملک کے حالات کے بعد تنظیم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب یومِ سیاہ نہیں منایا جائےگا اور اسی کے ساتھ تنظیم نے اپنی سبھی سیل کو بھی یہی حکم جاری کیا ہے۔'
مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ 'گزشتہ 9 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ سنایا جس کا پورے ملک نے استقبال کیا ہے۔ ملک میں ماحول اور حالات کے مد نظر ہم نے یومِ سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ امن و امان اور ہندو مسلم ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہماری اور ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔'