ETV Bharat / city

درگاہ اعلیٰ حضرت کی امن کی اپیل

بابری مسجد کی شہادت کی آج 27 ویں برسی ہے۔ ملک کی تاریخی بابری مسجد کو ایک طویل تنازع کے بعد چھ دسمبر 1992 میں شر پسندوں نے شہید کر دیا تھا۔

author img

By

Published : Dec 6, 2019, 8:02 PM IST

تاہم درگاہ اعلی حضرت امام احمد رضا خان کی جانب سے یوم سیاہ نہ منانے کا فیصلہ کیا گیا اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی گئی۔

یاد رہے کہ ایک طویل سماعت کے بعد عدالت عظمی نے 9 نومبر 2019 کو فیصلہ سناتے ہوئے ایودھیا تیازع کی زمین ہندو فریق کو سونب دیا ہے جبکہ مسلم فریق کو اس کے عوض پانچ ایکڑ زمین الگ سے دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ 'مسلمانوں نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے سے قبل یہ اعتماد ظاہر کیا تھا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے اور اسے تسلیم کریں گے لہذا آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے رواں برس 6 دسمبر کے موقع پر یوم سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدیداران اور کارکنان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے اور ملک کے حالات کے بعد تنظیم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب یومِ سیاہ نہیں منایا جائےگا اور اسی کے ساتھ تنظیم نے اپنی سبھی سیل کو بھی یہی حکم جاری کیا ہے۔'

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ 'گزشتہ 9 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ سنایا جس کا پورے ملک نے استقبال کیا ہے۔ ملک میں ماحول اور حالات کے مد نظر ہم نے یومِ سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ امن و امان اور ہندو مسلم ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہماری اور ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔'

تاہم درگاہ اعلی حضرت امام احمد رضا خان کی جانب سے یوم سیاہ نہ منانے کا فیصلہ کیا گیا اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی گئی۔

یاد رہے کہ ایک طویل سماعت کے بعد عدالت عظمی نے 9 نومبر 2019 کو فیصلہ سناتے ہوئے ایودھیا تیازع کی زمین ہندو فریق کو سونب دیا ہے جبکہ مسلم فریق کو اس کے عوض پانچ ایکڑ زمین الگ سے دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ 'مسلمانوں نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے سے قبل یہ اعتماد ظاہر کیا تھا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے اور اسے تسلیم کریں گے لہذا آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے رواں برس 6 دسمبر کے موقع پر یوم سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدیداران اور کارکنان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے اور ملک کے حالات کے بعد تنظیم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب یومِ سیاہ نہیں منایا جائےگا اور اسی کے ساتھ تنظیم نے اپنی سبھی سیل کو بھی یہی حکم جاری کیا ہے۔'

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ 'گزشتہ 9 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ سنایا جس کا پورے ملک نے استقبال کیا ہے۔ ملک میں ماحول اور حالات کے مد نظر ہم نے یومِ سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ امن و امان اور ہندو مسلم ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہماری اور ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔'

Intro:up_bar_2_yaum e siyah ka izhaar radd_avb_7204399

عالم اسلام میں بریلوی مسلک کی درگاہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کی جانب سے چھ دسمبر کے موقع پر امن و امان کی اپیل کی گئ ہے۔ درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابسطہ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا ہے کہ ملک کے مسلمانوں نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے سے قبل یہ اعتماد ظاہر کیا تھا کہ عدالت کا فیصلہ تسلیم کرینگے۔ اب فیصلہ کیس کے حق اور خلاف آنے کے بر عکس فیصلہ تسلیم کرنے کا وقت ہے۔ لہزا آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے اس برس ۶ دسمبر کے موقع پر یوم سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Body:
آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جرنل سکریٹری مولانا شہاب الدین نے کہا ہے کہ ۶ دسمبر ۱۹۹۲ کا دن مسلمانوں کے لیئے سخت المناک دن ہے۔ جسےس تاریخ میں کبھی بھول پانا مشکل ہے۔ اسی لیئے آل انڈیا تنظیم علماء اسلام ہمیشہ سے اس دن کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتی آئ ہے۔ لیکن اس دن کے المناک واقعہ کے بعد ملک میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے، جس سے کروڑوں روپے کا مالی نقصان ہوا اور بہت سی سرکار اور غیر سرکاری جائداد ضائع ہوگئی۔ پوری دنیا میں ہمارے ملک ہندوستان کا نام بدنام ہوا۔ اسی وجہ سے سنہ ۱۹۹۲ سے لیکر اب تک تنظیم پورے ملک میں اس دن کو یومِ سیاہ مناتی رہی ہے۔ چونکہ ملک کے تمام مسلمانوں نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے سے قبل یہ اعتماد ظاہر کیا تھا کہ عدالت کا جو فیصلہ ہوگا، اُس فیصلے کو تسلیم کرینگے۔ اب فیصلہ کسی کے حق اور خلاف آنے کے بر عکس فیصلہ تسلیم کرنے کا وقت ہے۔ لہزا آل انڈیا تنظیم علماء اسلام نے اس برس ۶ دسمبر کے موقع پر یوم سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے عہدے داران اور کارکنان نے فیصلہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے اور ملک کے حالات کے بعد تنظیم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب یومِ سیاہ نہیں منایا جائےگا اور اسی کے ساتھ تنظیم نے اپنی سبھی سیل کو بھی یہی حکم جاری کیا ہے۔

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ گزشتہ 9 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ سے دیا ہے، جس کا پورے ملک نے استقبال کیا ہے۔ ملک میں ماحول اور حالات کے مدّ نظر ہم نے یومِ سیاہ نہیں منانے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ امن و امان اور ہندو مسلم ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہماری اور ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

بائٹ ۔۔01 اور 02 ۔۔ مولانا شہاب الدین رضوی، جنرل سکریٹری، آل انڈیا تنظیم علماء اسلام
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.