ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی شہر میں واقع قمریہ قبرستان کی کمیٹی پر غیر قانونی طور سے رقم وصولی کرنے اور قبرستان نمبر تین کی زمین کا سودا کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
کمیٹی پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزام کی شکایت بھی درج کرائی گئی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہے اور قبرستان کمیٹی کو جلد ہی نوٹس بھی جاری کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ قمریہ باغ قبرستان کی کمیٹی پر غیر قانونی طور پر رقم وصولنے کی شکایت ضلع اقلیتی بہبود افسر و وقف کمشنر سے کی گئی ہے۔ جس کے بعد سے تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔
اس ضمن میں گزشتہ اتوار کو قبرستان کمیٹی نے پریس کانفرنس کرکے تمام الزامات کی وضاحت بھی کی، جس میں بتایا گیا کہ دراصل قمریہ باغ قبرستان جو خالدہ فضلی کے نام سے وقف ہے۔ اس کا کل رقبہ 62 ہزار اسکوائر فٹ تھا اور اس کے قریب دو غیر مسلم افراد کی زمین تھی لیکن موقع پر کل 47 ہزار اسکوائر فٹ ہی بچی ہوئی تھی جس کی وجہ سے زمین پر قبضے کو لیکر تنازعہ بنا ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: کانگریس نے ایودھیا اراضی معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا
اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے قبرستان کمیٹی نے اس 47 ہزار اسکوائر فٹ میں سے 27 ہزار اسکوائر فٹ زمین لیکر مصالحت کر لی، جس کا باقاعدہ ایک اسٹمپ پیپر بھی موجود ہے۔
جب کہ قبرستان وقف میں درج ہونے کی صورت میں کمیٹی کو اس قسم کا کوئی اختیار نہیں تھا لیکن کمیٹی کا کہنا ہے کہ قبرستان کو بچانے اور بھائی چارہ قائم رکھنے کے لیے ایسے اقدام کیے گئے ہیں اور اگر یہ معاملہ کورٹ کچہری میں جاتا تو کبھی بھی حل نہیں ہوتا۔