محکمہ صحت نے نمونے لے کر جانچ کے لیے آئی وی آر آئی کی مستند لیبب میں بھیجا تو دونوں کی رپورٹ منفی آئیں، اس رپورٹ نے محکمہ صحت میں تشویش پائی جا رہی ہے۔
ضلع بریلی میں ایک حاملہ خاتون کے کورونا مثبت پائے جانے کے بعد شہر کے رامپور گارڈن میں واقع ایک پرائیویٹ ہسپتال میں ہلچل پیدا ہو گئی، خاتون کو ولادت ہوئی اس کے بعد محکمہ صحت فعال ہو گیا اور اُس خاتون کو نومولود بچے سمیت قرنطین کرنے کے لیے ایس آر ایم ایس میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔
وہیں ضلع پیلی میں ایک نوجوان کو کورونا مثبت پائے جانے کے بعد شہر کے سُپر اسپیشیئلٹی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، ان دونوں افراد کے نمونے مختلف پرائیویٹ لیب میں بھیجے گئے تھے جہاں ان دونوں کو کورونا مثبت پایا گیا۔
حالانکہ محکمہ صحت نے فوری طور پر دونوں کو قرنطین کرتے ہوئے آئسولیشن وارڈ میں داخل کرا دیا، اس کے بعد محکمہ صحت نے اپنی طرف سے دوبارہ جانچ کرایا تو دونوں کی رپورٹ منفی آئی ہے۔
محکمہ صحت کے لیے تشویشناک صورتحال یہ ہے کہ متاثرہ خاتون اور نوجوان میں کورونا وائرس کے کوئی واضح علامات نہیں ملے ہیں۔ اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ خاتون اور نوجوان کا ابتدائی طور پر کوئی علاج بھی شروع نہیں ہو پایا تھا، لیکن محض چھتیس گھنٹے کے بعد منفی رپورٹ کیسے آگئی۔
اسی طرز پر بریلی میں حجیاپور علاقے میں ایک 37 سالہ نوجوان کو کورونا مثبت رپورٹ آنے کے بعد ایس آر ایم ایس میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں دو دنوں کے بعد اس کی موت ہو گئی۔
اہم سوال یہ ہے کہ کورونا سے ہلاک شدہ شخص کے اہل خانہ کے کئی لوگوں کو کورونا مثبت پائے جانے کے شک میں قرنطین کر دیا گیا، لیکن کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے، جبکہ ہلاک شدہ شخص سے تقریباً ایک مہینے سے ملاقات نہ ہونے کے باوجود اُس کے ساڑو کو کورونا مثبت پایا گیا۔
ان تمام تشویشناک صورتحال نے محکمہ صحت کے لیے نئے پریشانی کھڑی کر دی ہے، سی ایم او ڈاکٹر وینیت شُکلا اور اے سی ایم او رنجن گوتم نے بتایا کہ انفیکشن کی روک تھام کا پروٹوکول ریڈ زون میں رجسٹرڈ ہونے کے بعد بریلی کے تمام اسپتالوں میں لاگو کیا گیا ہے۔
اس کے تحت، ہسپتال میں او پی ڈی شروع کرنے کے لئے کسی منظوری کی ضرورت نہیں ہے، تاہم، معاشرتی فاصلہ اور انفیکشن کی روک تھام کے لئے مناسب سہولیات ہونی چاہئیں، اس کے علاوہ، ایمرجنسی میں داخلے کے لیے منظوری حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ابھی تک 20 کے قریب پرائیویٹ اسپتالوں نے منظوری کے لئے درخواست دی ہے، حتمی منظوری ڈی ایم کے ذریعہ دی جائے گی۔