ETV Bharat / city

ambulance case: مختار انصاری سمیت 7 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل

مختار انصاری ایمبولینس کیس (ambulance case) کے متعلق ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیر کے روز سماعت ہوئی۔ اس معاملے میں تحقیق کر رہے آفیسر نے پیر کو ہی چارج شیٹ بھی دائر کی جس کا مشاہدہ کرنے کے بعد عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 19 جولائی کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

chargesheet filed against 7 persons including mukhtar ansari in ambulance case
ambulance case: مختار انصاری سمیت 7 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل
author img

By

Published : Jul 6, 2021, 8:15 AM IST

ایمبولینس کیس (ambulance case) میں کارروائی کرتے ہوئے بارہ بنکی پولیس نے پیر کے روز مئو سے رکن اسمبلی مختار انصاری اور مئو کے شیام سنجیونی اسپتال کی مالک ڈاکٹر الکا رائے سمیت سات افراد کے خلاف چارج شیٹ درج کی ہے۔ اس کیس میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد چھ افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ جبکہ مختار انصاری پہلے سے ہی جیل میں تھے۔

مختار انصاری کے وکیل رندھیر سنگھ سُمن نے بتایا کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران 28 جون کو مختار انصاری نے سی جی ایم سے مطالبہ کیا تھا کہ ریاست کی تمام جیلوں میں نظربند قیدیوں کو ٹی وی کی سہولیات فراہم ہیں لیکن انہیں یہ سہولت نہیں دی جارہی ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں یہ حوالہ دیا کہ جب حکومت کی سطح پر بجٹ دستیاب ہوگا تو ٹیلیویژن دستیاب ہوجائے گا۔

دراصل معاملہ یہ ہے کہ سال 2013 میں جعلی دستاویزات کی مدد سے بارہ بنکی کے اے آر ٹی او آفس سے ایک ایمبولینس رجسٹرڈ ہوئی تھی جس کا استعمال مختار انصاری کے ذریعہ کیا جارہا تھا۔ بارہ بنکی میں رجسٹرڈ ایمبولینس اس وقت چرچے میں آگئی جب پنجاب جیل میں بند مختار انصاری اس ایمبولینس کے ذریعہ موہالی عدالت میں پیش ہونے کے لیے گئے تھے۔

جب بارہ بنکی ڈویژنل محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس ایمبولینس کی تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ اس ایمبولینس کا رینیول ہی نہیں کیا گیا ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ ایمبولینس ڈاکٹر الکا رائے کے نام پر رفیع نگر بارہ بنکی میں واقع ایڈریس سے تیار کردہ جعلی ووٹر آئی ڈی کارڈ کی بنیاد پر رجسٹرڈ کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اترپردیش: ایس ٹی ایف نے مختار انصاری کے ایمبولینس ڈرائیور کو گرفتار کیا

اس معاملے میں نگر کوتوالی میں ڈاکٹر الکا رائے ، ڈاکٹر شیش ناتھ رائے ، راج ناتھ یادو ، مجاہد سمیت متعدد افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ اس معاملے میں تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے ثبوتوں کی چھان بین کے لیے پنجاب سے مئو تک کا سفر کیا، 20 اپریل کو ڈاکٹر الکا رائے سمیت دو افراد کو کچھ حقائق دریافت ہونے کے بعد گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ایس ٹی ایف نے مختار کے ڈرائیور سلیم کو وبھوتیکھنڈ میں اور انسپکٹر پنکج سنگھ نے شعبان مجاہد کو بارہ بنکی میں خودسپردگی سے پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ بعد میں مزید تفتیش کے بعد اس مقدمے کی دفعات میں اضافہ کرتے ہوئے مختار انصاری کا نام بھی درج کر لیاگیا تھا۔

انسپکٹر پنکج سنگھ نے بتایا کہ مختار انصاری کے ساتھ ساتھ ، ڈاکٹر الکا رائے ان کے شوہر ایس این رائے ، راج ناتھ یادو ، آنند یادو کے ساتھ شعیب مجاہد اور مختار کے ڈرائیور سلیم کے خلاف بھی چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔

ایمبولینس کیس (ambulance case) میں کارروائی کرتے ہوئے بارہ بنکی پولیس نے پیر کے روز مئو سے رکن اسمبلی مختار انصاری اور مئو کے شیام سنجیونی اسپتال کی مالک ڈاکٹر الکا رائے سمیت سات افراد کے خلاف چارج شیٹ درج کی ہے۔ اس کیس میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد چھ افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ جبکہ مختار انصاری پہلے سے ہی جیل میں تھے۔

مختار انصاری کے وکیل رندھیر سنگھ سُمن نے بتایا کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران 28 جون کو مختار انصاری نے سی جی ایم سے مطالبہ کیا تھا کہ ریاست کی تمام جیلوں میں نظربند قیدیوں کو ٹی وی کی سہولیات فراہم ہیں لیکن انہیں یہ سہولت نہیں دی جارہی ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں یہ حوالہ دیا کہ جب حکومت کی سطح پر بجٹ دستیاب ہوگا تو ٹیلیویژن دستیاب ہوجائے گا۔

دراصل معاملہ یہ ہے کہ سال 2013 میں جعلی دستاویزات کی مدد سے بارہ بنکی کے اے آر ٹی او آفس سے ایک ایمبولینس رجسٹرڈ ہوئی تھی جس کا استعمال مختار انصاری کے ذریعہ کیا جارہا تھا۔ بارہ بنکی میں رجسٹرڈ ایمبولینس اس وقت چرچے میں آگئی جب پنجاب جیل میں بند مختار انصاری اس ایمبولینس کے ذریعہ موہالی عدالت میں پیش ہونے کے لیے گئے تھے۔

جب بارہ بنکی ڈویژنل محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس ایمبولینس کی تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ اس ایمبولینس کا رینیول ہی نہیں کیا گیا ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ ایمبولینس ڈاکٹر الکا رائے کے نام پر رفیع نگر بارہ بنکی میں واقع ایڈریس سے تیار کردہ جعلی ووٹر آئی ڈی کارڈ کی بنیاد پر رجسٹرڈ کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اترپردیش: ایس ٹی ایف نے مختار انصاری کے ایمبولینس ڈرائیور کو گرفتار کیا

اس معاملے میں نگر کوتوالی میں ڈاکٹر الکا رائے ، ڈاکٹر شیش ناتھ رائے ، راج ناتھ یادو ، مجاہد سمیت متعدد افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ اس معاملے میں تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے ثبوتوں کی چھان بین کے لیے پنجاب سے مئو تک کا سفر کیا، 20 اپریل کو ڈاکٹر الکا رائے سمیت دو افراد کو کچھ حقائق دریافت ہونے کے بعد گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ایس ٹی ایف نے مختار کے ڈرائیور سلیم کو وبھوتیکھنڈ میں اور انسپکٹر پنکج سنگھ نے شعبان مجاہد کو بارہ بنکی میں خودسپردگی سے پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ بعد میں مزید تفتیش کے بعد اس مقدمے کی دفعات میں اضافہ کرتے ہوئے مختار انصاری کا نام بھی درج کر لیاگیا تھا۔

انسپکٹر پنکج سنگھ نے بتایا کہ مختار انصاری کے ساتھ ساتھ ، ڈاکٹر الکا رائے ان کے شوہر ایس این رائے ، راج ناتھ یادو ، آنند یادو کے ساتھ شعیب مجاہد اور مختار کے ڈرائیور سلیم کے خلاف بھی چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.