اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر نوئیڈا کوتوالی ربوپورہ قصبے میں واقع ایک نجی اسپتال میں خاتون علاج کے دوران فوت ہوگئی۔ خاتون کی موت کی اطلاع ملتے ہی مشتعل رشتہ داروں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی اور دو گھنٹے تک ہنگامہ آرائی کی۔
اطلاع پر پہنچی پولیس نے لوگوں کو سمجھایا اور معاملہ کو پرسکون کیا اور شوہر کی شکایت پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد خاتون کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔لواحقین کا الزام ہے کہ انہیں مریض کی موت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا۔
ڈاکٹر نے گھر والوں کو بتایا کہ خاتون مکمل طور پر صحت مند ہے لیکن کسی کو بھی عورت سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ خاندان کا الزام ہے کہ بدھ کی صبح تقریباً 4 بجے انہوں نے بتایا کہ خاتون کی حالت نازک ہے۔
اہل خانہ خاتون کو گریٹر نوئیڈا کے ایک نجی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔کوتوالی ربوپورہ انچارج دنیش کمار یادو نے بتایا کہ متاثرہ پونم کے شوہر پردیپ کی شکایت پر علاج میں غفلت برتنے پر ڈاکٹر اور ہسپتال کے منیجر کے خلاف رپورٹ درج کرنے کے بعد خاتون کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی۔
لواحقین اور گاؤں والوں نے ربوپورہ بلند شہر اور ربوپورہ گریٹر نوئیڈا روڈ پر ہلاک شدہ خاتون کی لاش کو ربوپورہ گول چکر پر رکھ کر ہنگامہ کھڑا کیا۔
ملزم ڈاکٹروں اور عملے کی گرفتاری ،مالی معاوضہ اور موقع پر سی ایم او کو بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور سڑک بلاک کردی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لوگوں کو قابو کیا اور جام کھولا۔
مزید پڑھیں:
نوئیڈا: گاڑی چوری کے الزام میں ایتھلٹ اور پہلوان گرفتار
اس سے ہسپتال کے انچارج اور ڈاکٹر راجندر سنگھ خوفزدہ ہو گئے اور ہلاک شدہ پونم کی لاش کو اپنی گاڑی میں رکھا اور خود کوتوالی ربوپورہ پہنچے۔ اہل خانہ اور گاؤں والوں نے الزام لگایا ہے کہ علاج کرنے والا ڈاکٹر جھولا چھاپ ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔