ETV Bharat / city

رامپور میں قبروں سے لاشیں کیسے باہر آگئیں؟ - لاشیں قبروں سے باہر

رامپور میں گزشتہ روز مسلسل بارش کی وجہ سے ٹیلی فون ایکسچنج والی کالونی کی قبرستان میں کافی زیادہ پانی جمع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے کئی لاشیں قبروں سے باہر آگئیں اور پانی میں تیرنے لگیں۔ لاشوں کے باہر آنے سے گاؤں میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور مقامی لوگ اسے میونسپلٹی کی لاپروائی قرار دے رہے ہیں۔

bodies came out of graves in rampur due to continuous rain
رامپور میں قبروں سے لاشیں کیسے باہر آگئیں؟
author img

By

Published : Jun 20, 2021, 7:40 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں موسم برسات کے شروع ہوتے ہی ضلع انتظامیہ اور میونسپلٹی کے اہلکاروں کی لاپروائی کی ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جس سے ہر ایک کی آنکھ حیرت زدہ ہے۔

دراصل رامپور میں گزشتہ روز برسات کی دوسری بارش ہی ہوئی تھی جس کی وجہ سے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سے محض پانچ سو میٹر کی مسافت پر واقع ٹیلی فون ایکسچنج والی کالونی کے قبرستان میں اتنا زیادہ پانی جمع ہوگیا کہ قبروں سے لاشیں باہر آگئیں اور تیرنے لگیں۔

رامپور میں قبروں سے لاشیں کیسے باہر آگئیں؟

ضلع انتظامیہ اور میونسپلٹی کی لاپروائی سے برسات کے پانی کی نکاسی بہتر نہ ہونے کی وجہ سے نالے کا پانی سڑکوں میں جمع ہونے کے ساتھ ساتھ اب قبرستانوں میں بھی جمع ہونے لگا ہے اور مقامی لوگ اسے میونسپلٹی کی لاپروائی قرار دے رہے ہیں۔

علاقے میں ہنگامہ برپا ہونے کے بعد میونسپلٹی کے اہلکار قبرستان میں پہنچ کر موٹر کے ذریعہ پانی کو باہر نکالا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:

بنارس کا لوہتا علاقہ نالے سے تالاب میں تبدیل، متعدد افراد نقل مکانی پر مجبور

ہلکی بارش میں ہی وکاس بھون پانی پانی

قبرستان کا معائنہ کرنے پہنچیں بہوجن سماج پارٹی کی رہنما اور میونسپل بورڈ کی چیئرپرسن کے عہدے کی سابق امیدوار شہلا خان نے میونسپل بورڈ کی موجودہ چیئرپرسن فاطمہ جبیں اس لاپروائی کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔

انھوں نے کہا کہ ابھی برسات کی شروعات ہی ہے اور جس طرح سے چیئرپرسن نالے نالیوں کی صفائی کرانے میں کوتاہی برت رہی ہیں، اسی کا نتیجہ ہے کہ نالے بلاک ہونے کی وجہ سے پانی قبرستانوں تک پہنچ چکا ہے اور یہاں قبروں میں سے لاشیں باہر آگئی ہیں۔ اس لیے اب تک کہ وہ سب نا اہل چیئرپرسن ثابت ہوئی ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں موسم برسات کے شروع ہوتے ہی ضلع انتظامیہ اور میونسپلٹی کے اہلکاروں کی لاپروائی کی ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جس سے ہر ایک کی آنکھ حیرت زدہ ہے۔

دراصل رامپور میں گزشتہ روز برسات کی دوسری بارش ہی ہوئی تھی جس کی وجہ سے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سے محض پانچ سو میٹر کی مسافت پر واقع ٹیلی فون ایکسچنج والی کالونی کے قبرستان میں اتنا زیادہ پانی جمع ہوگیا کہ قبروں سے لاشیں باہر آگئیں اور تیرنے لگیں۔

رامپور میں قبروں سے لاشیں کیسے باہر آگئیں؟

ضلع انتظامیہ اور میونسپلٹی کی لاپروائی سے برسات کے پانی کی نکاسی بہتر نہ ہونے کی وجہ سے نالے کا پانی سڑکوں میں جمع ہونے کے ساتھ ساتھ اب قبرستانوں میں بھی جمع ہونے لگا ہے اور مقامی لوگ اسے میونسپلٹی کی لاپروائی قرار دے رہے ہیں۔

علاقے میں ہنگامہ برپا ہونے کے بعد میونسپلٹی کے اہلکار قبرستان میں پہنچ کر موٹر کے ذریعہ پانی کو باہر نکالا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:

بنارس کا لوہتا علاقہ نالے سے تالاب میں تبدیل، متعدد افراد نقل مکانی پر مجبور

ہلکی بارش میں ہی وکاس بھون پانی پانی

قبرستان کا معائنہ کرنے پہنچیں بہوجن سماج پارٹی کی رہنما اور میونسپل بورڈ کی چیئرپرسن کے عہدے کی سابق امیدوار شہلا خان نے میونسپل بورڈ کی موجودہ چیئرپرسن فاطمہ جبیں اس لاپروائی کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔

انھوں نے کہا کہ ابھی برسات کی شروعات ہی ہے اور جس طرح سے چیئرپرسن نالے نالیوں کی صفائی کرانے میں کوتاہی برت رہی ہیں، اسی کا نتیجہ ہے کہ نالے بلاک ہونے کی وجہ سے پانی قبرستانوں تک پہنچ چکا ہے اور یہاں قبروں میں سے لاشیں باہر آگئی ہیں۔ اس لیے اب تک کہ وہ سب نا اہل چیئرپرسن ثابت ہوئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.