ملک کی تقریبا 10 ٹریڈ یونینز اور بینک ملازمین یونینز نے آج بھارت بند کی کال دی جس کی وجہ سے ہڑتال کا اثر بینکوں کے کام کاج، نقل و حمل اور ٹرین و بسیز خدمات سمیت دیگر سیکٹر پر منفی اثر دیکھنے کو ملا۔
ٹریڈ یونینز نے حکومت کی ملک مخالف اور عوام مخالف اقتصادی پالیسیوں، شہریت ترمیمی قانون سی اے اے کے خلاف بھارت بند کی کال دی تھی۔ بائیں بازو اور 10 ٹریڈ یونینز کی حمایت حاصل ہوئی۔
بھارت بند کی وجہ سے محکمہ ڈاک اور ایل آئی سی میں کام پوری طرح بند رہا۔ جبکہ بینکنگ سیکٹر میں اسکا ملا جلا اثر دیکھنے کو ملا، زیادہ تر پرائیوٹ بینک بند رہے، جبکہ کچھ میں معمول کے مطابق کام ہوتا رہا۔ وہیں بی ایس این ایل کے ملازم ہرتال میں شامل نہیں ہوئے۔
جبکہ بارہ بنکی کے محکمہ ڈاک میں تمام کوششوں کے باوجود کام نہیں ہو پایا۔ انتظامیہ نے الگ سے ملازمین کا انتظام کیا تھا۔ لیکن میڈیا میں تشہیر کی وجہ سے ڈاک گھر نہیں آئے۔ اس کی وجہ سے محکمے کو کافی مالی نقصان ہونے کا اندیشہ بتایا جارہا ہے، وہیں ایل آئی سی ملازمین تو مکمل طور سے ہڑتال پر رہے۔
انہوں نے دفتر کے خاص گیٹ پر تالہ بندی کردیا، ایل آئی سی کو بھی ہڑتال کی وجہ سے مالی نقصان کا اندیشہ ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامناکرنا پڑا۔