ریاست اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کے وارادت سے پسماندہ طبقے کی جانب سے موجودہ حکومت کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرنا واجب ہے۔
بی جے پی سے بارہ بنکی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ دلت کنبے کے ساتھ جو سانحہ پیش آیا ہے، اس سے لازمی ہے کہ اس طبقے کے لوگوں میں غصہ ہے، لیکن حکومت نے جس طرح سے کاروائی کی ہے، وہ اطمئنان بخش ہے، انہوں نے ہاتھرس معاملے میں انتظامیہ کی غلطی کو بھی تسلیم کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اوپیندر راوت نے متاثرہ کے گاؤں میں میڈیا کے جانے پر عائد کی گئی پابندی کو بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو اگر متاثرہ کے گاؤں میں جانے کی اجازت دی جاتی تو اس سے متعدد قسم کے انکشافات ہوتے اور وہ چیز تحقیق میں معاون بھی ثابت ہوسکتی تھی۔
اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ کی جا رہی مخالفت کو بھی انہوں نے غلط نہیں کہا بلکہ کہا کہ اپوزیشن کا کام ہی مسائل کو اٹھانا ہوتا ہے۔