بنارس کے محلہ گوری گنج میں نوراتر کے آغاز کے ساتھ گوشت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دکاندار سامنے گوشت نہ لگائیں اور دکان پر پردے ٹانگیں۔
محلہ غوری گنج قریشی برادری کے لیے مشہور ہے۔ قدیم زمانے سے وہاں ایک سلاٹر ہاؤس تھا اس کو بند کرا دیا گیا تھا۔ سلاٹر ہاوس بند ہونے کے بعد وہاں کے قریشیوں نے مرغ و ماہی کی دکان سجا لیں اور محلے سے متصل ایک خالی میدان میں ٹھیلے لگا کر شام کو دوکا نیں لگایا کرتے تھے۔ نوراتر کے آغاز کے ساتھ ہی پولیس نے وہاں دوکان لگانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اس کے بعد چند دکانداروں نے گلی کوچوں میں اپنی دکانیں سجا لیں لیکن ان کا کہنا تھا کی دکان یہاں نہیں چلتی۔ اس سلسلے میں جب ان دکانداروں سے بات کی گئی بیشتر نے خوف کا اظہار کیا اور کچھ بولنے سے منع کردیا۔
ایک دکاندار نے کہا کہ نوراتر کی وجہ سے پولیس والوں نے ہم لوگوں کی دکانیں بند کرا دی ہیں۔
دکانداروں نے کیمرے پر بولنے سے منع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ دکانیں بند ہونے کی وجہ سے ہم لوگوں کی روزی روٹی ختم ہوگئی ہے۔ ان لوگوں نے مطالبہ کیا کہ وہاں پر دوبارہ دکان لگانے کی جلد از جلد اجازت دی جائے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب سے ریاست میں بی جے پی کی حکمت آئی ہے تب سے دیگر مذاہب کے لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔