ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں سماجی تنظیم 'آنکھیں فاؤنڈیشن' اور 'بھارت سیوا سنستھان' نے انوکھے طریقے سے چین کی مخالفت کی۔
دونوں سماجی تنظیم کے اراکین نے چین کے پرانے سامانوں کو توڑ کر عزم لیا کہ وہ آئندہ چائینیز اشیا کا استعمال نہیں کریں گے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ' ملک کی بنی مصنوعات کو فروغ دیں گے جس سے یہاں کے لوگ خود مختار ہو سکیں گے۔
بارہ بنکی کے للا پارک میں دونوں سماجی تنظیموں کے علاوہ مختلف سماجی تنظیموں کے اراکین نے شرکت کے چین کے پرانے سامانوں کو توڑا اور مستقبل میں ان سامانوں کو استعمال نہ کرنے کا عہد کیا۔
آنکھیں فاؤنڈیشن کے صدر پردیپ سارنگ نے کہا کہ ہم اپنے استعمال میں چل رہے سامانوں کو ختم کر کے ہم اپنا معالی نقصان نہیں کرنا چاہتے۔
ہم ان پرانے سامنوں کو ختم کرکے چین کو یہ بتا رہے ہیں کہ آئندہ ان کے پروڈکٹس کا استعمال نہیں کریں گے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دیشی سامانوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کاریگر اور کمپنیوں کی مدد کرے۔ تاکہ ملک کا ہر شخص خود مختار ہو سکے۔
احتجاج میں شرکت کرنے آئے رام گوپال شکلا نے مشورہ دیا کہ' چائنیز اشیا پر اس حساب سے ٹیکس نافذ کیا جائے جس سے چائینیز سامان دیشی سامان سے مہنگا ہو جائے اس طرح چائینیز سامان کے استعمال کو آسانی سے روکا جا سکتا ہے۔