لکھنؤ: اترپردیش کے مئو اسمبلی حلقہ کے رکن اسملبی اور قد آور رہنما مختار انصاری کی مشکلیں ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ اتر پردیش پولیس گذشتہ ڈیڑھ سال میں پوروانچل کے قدآور رہنما اور باندہ جیل میں مقید مختار انصاری کے گروپ کے دو ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثے ضبط کر چکی ہے۔
اب اعظم گڑھ پولیس نے ان کی اہلیہ کے نام پر خریدی گئی لکھنؤ ودھان سبھا مارگ پر واقع زمین اور کروڑوں مالیت کی دیگر جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اعظم گڑھ نے لکھنؤ کے ڈی ایم کو ایک خط بھیجا ہے جس میں جائیداد کی قیمت معلوم کرنے والی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد کارروائی شروع کی جائے گی۔
بتایا جارہا ہے کہ مختار انصاری کی جائیداد اعظم گڑھ کے تاران تھانے میں درج گینگسٹر ایکٹ کے تحت ضبط کی جائے گی۔ ان کے اثاثوں کی تشخیص شروع کر دی گئی ہے۔ مختار انصاری کے علاوہ پولیس ان کے دیگر ساتھیوں کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی جمع کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: مختار انصاری کے بھائی سماجوادی پارٹی میں شامل
مئی 2021 تک رکن اسمبلی مختار انصاری گینگ کے 244 ارکان کے بنارس، اعظم گڑھ، مئو اور دیگر اضلاع میں تقریبا دو ارب روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کو ضبط اور مسمار کرنے کے لیے کارروائی کی گئی ہے۔
اس گروہ کے ارکان کے خلاف 102 مقدمات درج کر کے 158 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مختار گروپ کے 122 اسلحہ لائسنس منسوخ کرنے کے علاوہ چھ لوگوں کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (راسوکا) کے تحت کارروائی بھی کی گئی ہے۔ 37 ارکان کی تاریخ کا پرچہ بھی کھول دیا گیا ہے۔