لاک ڈاؤن میں تمام مساجد، مدارس اور دیگر ادارے کے ساتھ ساتھ دارالقضاء بھی بند ہونے کے سبب مفتیان کرام سے لوگ ٹیلی فون، موبائل یا واٹس ایپ پر اپنے سوالات کا جواب حاصل کر رہے ہیں لیکن علماء کے نزدیک آڈیو کے ذریعہ سوال پوچھنا اور آڈیو کی ذریعے ہی جواب دینا کافی بہتر طریقہ ہے۔
دارالقضاء کے سرپرست مفتی عبدالرشید کے مطابق جن لوگوں کو اپنے مسائل پوچھنے کے لیے مفتیان کرام کے پاس جانے کے لیے کسی کا سہارا لینا پڑتا تھا یا تحریر لکھنے کے لیے کسی کی مدد کی ضرورت پڑتی تھی لیکن اب ایسے لوگوں کے لیے سب سے آسان طریقہ یہ ہوگیا ہے کہ اس جدید دور میں وہ اپنے سوالات اپنے انداز میں آڈیو کی شکل میں مفتیان کے پاس بھیج رہے ہیں۔
مفتیان کرام بھی آڈیو کو سننے کے بعد پوچھے گئے سوال کو باریکی سے سمجھنے کے بعد ہی جواب دیتے ہیں۔ جو بات لوگ اپنی تحریر یا الفاظ میں احساس کو پیدا نہیں کر پاتے ان احساسات کو بھی مفتیان آسانی سے آڈیو کے ذریعے سے سمجھ لیتے ہیں، جس کا جواب بھی مفتیان کرام آڈیو کے ذریعے سے بخوبی دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن وجہ سے تمام مدارس، مساجد، دارالافتاء اور دارالعلوم بھی بند پرے ہوئے اور لوگوں کی آمد و رفت بھی بند ہے، لوگ اپنے گھروں میں احتیاط کے طور پر قید ہو گئے ہیں لیکن لوگوں کے مسائل اور زندگی میں درپیش تمام اشکال جو مساجد میں ہی آئمہ کرام، مفتیان کرام یا قاضی حضرات سے دریافت کرکے حل کر لیا کرتے تھے اب لاک ڈاؤن میں ان تک پہنچنا ان سے روبرو مسائل کو دریافت کرنا مشکل ہوگیا۔ ایسی صورت میں لوگوں نے اپنے مفتیان کرام سے اپنے سوالات یا تو واٹس ایپ کے ذریعے یہ فون کے ذریعے پوچھنا شروع کردیے ہیں جس کا جواب انہیں واٹس ایپ اور فون کے ذریعے دیا جانے لگا.