آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے الزام لگایا کہ اس ریاست میں اب تک ہوئے پولیس انکاونٹر میں 37فیصدی مسلمان مارے گئے ہیں۔
انہوں نے عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش حکومت ریاست میں مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔اسد الدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش میں جب سے بی جے پی کی حکومت بنی ہے 2017 تا 2020 میں 6 ہزار سے زیادہ انکاونٹر ہوئے ہیں۔ ان میں جو لوگ مارے گئے ہیں ان میں 37 فیصدی مسلمان ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر یہ ظلم کیوں ہورہا ہے۔
سد الدین اویسی نے الزام لگایا کہ اترپردیشں میں آئین کا راج نہیں ہے۔ آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ وزیر اعلی کی ٹھونک دو کی سیاست کا سب سے بڑا نشانہ اترپردیش کے مسلمان بن رہے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ قیامت کا دن جلد آئے گا اور اترپردیش میں یوگی کی حکومت دوبارہ نہیں بنے گی۔
وہیں اسدالدین اویسی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر محسن رضا نے کہا کہ اسدالدین اویسی کو لوگوں کو رائے دینا چاہئے کہ جرائم میں اتنی زیادہ شراکت داری کیوں ہے؟ اویسی کو ہر کسی کو سمجھانا چاہئے کہ بیرسٹر بنیں، جرائم پیشہ افراد نہیں۔ محسن رضا نے کہا کہ اویسی کے اجداد ملک کی تقسیم کرانے والے لوگ ہیں اور آج اویسی بھی جو باتیں کررہے ہیں و تقسیم کو دستک دیتی ہے۔