بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ٹویٹ کیا کہ "اعداد و شمار پھر اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ ملک کے کروڑوں مزدور اپنی جفاکشی کی زندگی گزارنے اور محنت کی روٹی کھانے کی روایت پر مستقل طور پر ڈٹے ہوئے ہیں، خاص طور پر یوپی اور بہار میں اپنے گھر واپس آنے والے مہاجر مزدور منریگا کے تحت مزدوری کرکے کسی طرح گزارا کررہے ہیں، اس لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو لازمی طور پر انہیں کام کے مناسب مواقع فراہم کرنا چاہئے"۔
ایک رپورٹ کے مطابق اترپردیش حکومت اب سرکاری ملازمت میں ایک بڑی تبدیلی کی تیاری کر رہی ہے جس کے تحت نوکری پانے والے ملازمین کو پانچ سال تک معاہدے کے تحت ملازمت میں رکھا جائے گا اور ان پانچ سالوں کے دوران ہر چھ ماہ میں ان کا محاسبہ کیا جائے گا، اس میں ہر بار 60 فیصد نمبر لانا یعنی فرسٹ ڈویژن میں پاس ہونا بہت ضروری ہوگا، ریاستی حکومت کے مجوزہ نئے نظام کے تحت مستقل ملازمت پر تقرری پانچ سال کے بعد ہی ہوگی۔