حوصلے بلند ہوں اور ارادوں میں پختگی ہو تو انسان کیا کچھ نہیں کر سکتا۔ کچھ ایسا ہی کر دکھایا ہے رامپور جیل میں مقید قیوم نے۔
قیوم، گزشتہ 6 سال سے ایک قتل کے الزام میں جیل میں قید ہیں۔
قیوم کے اہل خانہ کے مطابق وہ اپنے گاؤں خان پور قدیم میں موٹر مکینک کا کام کرتا تھا۔ اس کا کسی سے کوئی جھگڑا بھی نہیں تھا۔ گاؤں میں جب سڑک کی تعمیر کا کام چل رہا تھا، اس دوران کچھ دیگر لوگوں کی کسی سے کہا سنی ہو گئی تھی اور مارپیٹ میں ایک شخص کی موت ہو گئی تھی۔ قیوم بھی وہاں موجود تھا اس لئے دیگر لوگوں کے ساتھ پولیس قیوم کو بھی گرفتار کرکے لے گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ 'قیوم 2013 میں گرفتار ہوا۔ اسے سنہ 2016 میں زمانت ملی۔ اس کے بعد وہ دو برس گھر پر رہا۔ پھر سنہ 2018 میں اسے پھر سے جیل ہو گئی۔ تب سے وہ اب تک جیل میں ہے۔
قیوم کے والد نے روتے ہوئے بتایا کہ 'ان کا بیٹا بےقصور ہے۔ وہ نہایت ہی شریف لڑکا ہے۔ اس کے چار بچے بھی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'قیوم نے جیل میں رہتے ہوئے پہلے نویں کلاس پاس کی اور اب اترپردیش بورڈ سے ہائی اسکول کے امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کر کے اس نے ثابت کر دیا کہ وہ کتنا ہونہار لڑکا ہے!