ڈی پی پانڈے نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو شمالی قصبہ ہندواڑہ میں 'آشوتوش گڈول سکول'Ashutosh Army Goodwill School’ کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب کے حاشیے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں تشدد کے کچھ واقعات ہوئے ہیں، جس میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار اور داخلی سازش کی وجہ سے یہ ہو رہا ہے۔
ان کے مطابق یہ تشدد کے واقعات امن دشمن عناصر کی وجہ سے ہوئے ہیں۔ یہ دشمن اپنے تشدد کا کاروبار چلانے کے لئے خوف کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
واضع رہے فوج کی 15ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے 'آرمی گوڈول اسکول بڈکوٹ ہندواڑہ کا نام "آشوتوش آرمی گڈول اسکول بڈکوٹ"‘Ashutosh Army Goodwill School رکھا۔
کرنل اشوتوش جو گذشتہ سال ہندوارہ میں عسکریت پسندی کے خلاف ایک آپریشن کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ سکیورٹی فورسز تشدد کے واقعات کی روک تھام اور پرامن ماحول رکھنے کے لئے کام کر رہی ہیں، جبکہ مجموعی طور پر صورتحال مستحکم اور کنٹرول میں بھی ہے۔
ہندوارہ قصبہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں امن کو یقینی بنانے کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہنڈواڑہ کے لوگوں نے بھی تشدد کو کم کرنے کے لئے سکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون بڑھایا رکھا ہے۔
مقامی عسکریت پسندی کو مسترد کرتے ہوئے پانڈے نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ' وہ کشمیر میں تشدد کو ہوا دے رہا ہے۔پاکستان دنیا بھر میں اس دعوے کے ساتھ جارہا ہے کہ یہ تمام تشدد مقامی پریشانی ہے ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ پاکستان کی حمایت یافتہ تشدد ہے۔کشمیر میں تشدد کے پورے عمل کو پاکستانی عسکریت پسند چلاتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ کشمیری نوجوان مارے جائیں'
انہوں نے کہا ہے کہ فوج کی اولین ترجیح ہے کہ امن ، استحکام میں اپنے لوگوں کی جانوں کرھا ہے۔
ان کے مطابق پاکستان سوشل میڈیا ٹولز بھی استعمال کر رہا ہے ، جہاں ہمارے چند نوجوان کشمیر میں تشدد کو بڑھانے کے لئے اپنے پروپیگنڈے کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کرنل آشوتوش شرما مرحوم کو خراض عقیدت پیچ کیا ، جو گذشتہ سال شمالی کشمیر کے ہندوارہ میں ایک انکاؤنٹر میں مارے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
بانڈی پورہ: 26 آسام رائفلز کی جانب سے بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام
انہوں نے کہا ہمارے نوجوانوں کو استعمال کیا جارہا ہے اور میں والدین سول سوساٹی اور سیاسی رہنماؤں سمت تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو صیح تعلیم تربیت دے اور اپنے بچوں کو کسی غلط چیز کی وجہ سے مرنے کی اجازت نہیں دیے
دونوں ممالک کے مابین جنگ بندی کے تازہ معاہدے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں جی اوسی نے کہا کہ جنگ بندی اس بات کی یقیقنی بنانے کے لئے ہوئی ہے کہ ایل او سی پر ہماری آبادی کو خیال رکھا جاتا ہے ۔