اس میٹنگ کے ذمہ داران نے الزام عائد کیا کہ علاقے کے دکاندار ریاست کے ناسازگار حالات کا فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ناسازگار حالات کو مدنظر رکھتے ہوہے دکانداروں کو رعایتی داموں میں ضروریات زندگی کی اشیاء عام قیمت میں فروخت کرنا چاہئے تھی تاہم وادی کشمیر میں گنگا الٹی بہہ رہی ہے۔ یہاں خورد و نوش کی اشیا مثلاً گوشت، چاول، تیل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کردیا گیا ہے، جس سے عام لوگ بے حد پریشان ہیں۔
پریس کانفرنس میں ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام سے اپیل کی گئی کہ وہ ایک ٹیم تشکیل دیں تاکہ غریب لوگوں کو اس مصیبت سے نجات مل سکے۔