احتجاجی طلباء زیر حراست ہلاک کیے گئے رضوان اسد کو انصاف فراہم کرنے اور اس قتل میں ملوث قصورواروں کو سزا دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
نمائندے کے مطابق احتجاجی طلبہ ہاتھوں میں پلے کارڈ لیے ہوئے تھے جن ہر'جسٹس فور رضوان سر' کے نعرے تحریر تھے۔
احتجاجی طلبہ و طالبات نے بتایا کہ ان کے استاد کو 'بے گناہ ہونے کے باوجود بے دردی سے زیر حراست قتل کیا گیا' اور ان کے مطابق 'ایک استاد کو ہلاک کرنا پوری قوم کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔'
مہلوک رضوان اسد کے ساتھی اساتذہ نے بتایا کہ ان کے ساتھی کو اذیتیں دیکر ہلاک کیا گیا اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات ہو اور قصورواروں کو سزا ملنی چاہئے۔
واضح رہے کہ صابر عبداللہ کے اونتی پورہ اور ترال میں کئی اسکول قائم ہیں اور رضوان اسد یہاں اونتی پورہ میں اس اسکول کے پرنسپل تھے۔