کنونشن میں پارٹی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کارکنان سے خطاب کیا۔
خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں پہلے بھی حالات خراب تھے اور مفتی محمد سعید صاحب کے وقت میں حالات ٹھیک ہوئے تھے، مگر وادی میں جو آج کے حالات ہیں وہ تب تک ٹھیک نہیں ہونگے جب تک آپ لوگ نیند سے بیدار نہیں ہونگے'۔
انہوں نے کہا کہ 'مفتی صاحب نے یہ پارٹی وزیراعلیٰ بننے کے لیے نہیں بنائی تھی، وہ اس ملک کے وزیر داخلہ تھے۔ انہوں نے اس پارٹی کو اس لیے بنایا تھا تاکہ جموں کشمیر میں تبدیلی لاسکیں، تاکہ مسئلہ کشمیر حل ہوسکے، مگر افسوس شاید لوگ مفتی محمد سعید کو سمجھ نہیں پائے'۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ '2002 میں آپ لوگوں نے مفتی صاحب کو کامیاب بنایا اور اس وقت حالات بدتر تھے، رات کے وقت لوگوں کے گھروں میں نامعلوم بندوق بردار گھس جاتے تھے اور رو تین لوگوں کو مار کر چلے جاتے تھے، گھر سے نکلنا مشکل تھا، اس وقت مفتی صاحب نے ان حالات پر قابو پایا تھا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمیں دفعہ 370 اور 35 اے کو بھی بچانا ہے'۔