ETV Bharat / city

فیس بک کیس: کشمیری نوجوان کی رہائی کا مطالبہ

ریاست جموں کشمیر کے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے محمد عباس کو آسام پولیس نے پچھلے ہفتے فیس بک پر 'قابل اعتراض ' کمنٹ کرنے پر کولگام سے گرفتار کیا تھا۔

گرفتار کشمیری نوجوان کو رہا کرنے کی اپیل
author img

By

Published : Jun 26, 2019, 1:56 PM IST

Updated : Jun 26, 2019, 3:42 PM IST

گرفتار کئے گئے نوجوان کے اہل خانہ نے انکے آبائی علاقہ رمبیر پورہ، دمحال ہانجی پورہ میں ایک خاموش احتجاج کیا۔

گرفتار کشمیری نوجوان کو رہا کرنے کی اپیل

اہل خانہ نے آسام پولیس سے اپیل کی کہ ’’محمد عباس کی علیل زوجہ اور تین ماہ کی بچی پر ترس کھا کر اُسے رہا کیا جائے۔‘‘

انکا مزید کہنا تھا کہ عباس کی پچھلے سال ہی شادی ہوئی ہے اور انکی ایک شیر خوار بچی بھی ہے۔ جبکہ ’’عباس کی اہلیہ ایک مہلک مرض میں مبتلا ہے۔‘‘

عباس کی زوجہ نے روتے بلکتے اعلیٰ حکام سے گزارش کی کہ عباس کی اس غلطی کو معاف کرکے اُسے رہا کیا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ عباس کے سوا انکا کوئی سہارا نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آسام کے رہنے والے ایک فوجی اہلکار پچھلے مہینے جھارکھنڈ میں مائونوازوں کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے، اور ’’عباس نے فیس بک پر مقتول فوجی اہلکار اور انکے اہل خانہ کے متعلق نازیبا پوسٹ کیا تھا۔‘‘

عباس کے اہل خانہ کے مطابق انہیں 20جون کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت جموں کشمیر پولیس کے ہمراہ آسام پولیس نے دمحال ہانجی پورہ سے گرفتار کیا تھا۔

گرفتار کئے گئے نوجوان کے اہل خانہ نے انکے آبائی علاقہ رمبیر پورہ، دمحال ہانجی پورہ میں ایک خاموش احتجاج کیا۔

گرفتار کشمیری نوجوان کو رہا کرنے کی اپیل

اہل خانہ نے آسام پولیس سے اپیل کی کہ ’’محمد عباس کی علیل زوجہ اور تین ماہ کی بچی پر ترس کھا کر اُسے رہا کیا جائے۔‘‘

انکا مزید کہنا تھا کہ عباس کی پچھلے سال ہی شادی ہوئی ہے اور انکی ایک شیر خوار بچی بھی ہے۔ جبکہ ’’عباس کی اہلیہ ایک مہلک مرض میں مبتلا ہے۔‘‘

عباس کی زوجہ نے روتے بلکتے اعلیٰ حکام سے گزارش کی کہ عباس کی اس غلطی کو معاف کرکے اُسے رہا کیا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ عباس کے سوا انکا کوئی سہارا نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آسام کے رہنے والے ایک فوجی اہلکار پچھلے مہینے جھارکھنڈ میں مائونوازوں کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے، اور ’’عباس نے فیس بک پر مقتول فوجی اہلکار اور انکے اہل خانہ کے متعلق نازیبا پوسٹ کیا تھا۔‘‘

عباس کے اہل خانہ کے مطابق انہیں 20جون کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت جموں کشمیر پولیس کے ہمراہ آسام پولیس نے دمحال ہانجی پورہ سے گرفتار کیا تھا۔

Intro:فیس بک پر خراب پوسٹ کرنے پر آسام پولیس نے چک رمبیر پورہ کے نوجوان کو کیا گرفتار محمد عباس بٹ ولد بشیر احمد بٹ ساکینہ چک رمبیر پورہ دمحال ہانجی پورہ کے ضلع کولگام نے پچھلے ماہ فیس بک پر کمنٹ کیا تھا جس میں اس نے آسام سے وابستہ ایک فوجی اہلکار جو کہ جھارکھنڈ میں ماونوازوں کے ایک حملے میں ہلاک ہوچکا تھا محمد عباس بٹ نے فیس بک پر مقتول فوجی اہلکار کے گھر والوں کو نازیبہ پوسٹ کیا جس پر مقتول اہلکار کے افرادی خانہ نے وہاں کے پولیس کو اس بارے میں آگاہ کیا آسام پولیس نے ایی ٹی اکٹ زیر نمبر 156۔507-۔67 u/s it act کے تحت گرفتار کیا عباس کے افرادی خانہ کا کہنا ہے 20 جوں کو مقامی پولیس اور سکورٹی کے ہمراہ آسام پولیس نے ہمارے بیٹے کو گرفتار کیا عباس کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ہم اپیل کرتے ہیں اور گزارش کرتے ہیں ہمارے بیٹے کی غلطی کو معاف کیا جایے اور اسکو اپنے گھر واپس بیج دیا جایے عباس کے افرادی خانہ کا کہنا ہے کہ عباس کی شادی پچھلے سال ہی ہویی اور تین ماہ کی ایک بیٹی بھی اور اسکے ساتھ ساتھ عباس کی بی بی ایل مہلک امراض میں مبتلا ہے خورشید میر دمحال ہانجی پورہ کولگام


Body:فیس بک پر خراب پوسٹ کرنے پر آسام پولیس نے چک رمبیر پورہ کے نوجوان کو کیا گرفتار


Conclusion:
Last Updated : Jun 26, 2019, 3:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.