کولگام : جموں وکشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ آڈورہ کولگام میں سرپنچ کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسند ماڈیول کا پردہ فاش کرکے تین اعانت کاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔Militant Associate Arrested In Kulgam
ایس ایس پی کولگام ڈاکٹر سندیپ چکروتیSSP Kulgam Dr. Sandeep Chakraborty نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گزشتہ جمعے کو آڈورہ کولگام میں سرپنچ شبیر احمد میر کے قتل میں ملوث سرگرم عسکریت پسندوں کی شناخت ہو چکی ہے، جب کہ قتل کی اس واردات کو انجام دینے کی خاطر عسکریت پسندوں کی مدد و اعانت کرنے والے تین معاونین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 11 مارچ کے روز عسکریت پسندوں نے آڈورہ کولگام میں سرپنچ شبیر احمد میر کے گھر میں داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں سرپنچ شدید طورپر زخمی ہوا اور بعد میں اُس کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔Sarpanch Killed In Kulgam
انہوں نے کہا کہ سرپنچ شبیر احمد میر کی ہلاکت کے بعد پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 32/2022 زیر دفعہ 7/27 آرمز ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کرکے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کا قیام عمل میں لایا۔
اُن کے مطابق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ سرگرم عسکریت پسند فاروق نالی عرف عمر کو پاکستانی ہینڈلرز کی جانب سے سرپنچ کو قتل کرنے کا ہدایت ملی اور بعد میں سرگرم عسکریت پسند مشتاق یتو عرف فیضان اور زبیر صوفی عرف فرہان کو سرپنچ کو مارنے کا کام سونپ دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس گھناونے جرم میں تین معاونین جن کی شناخت دانش احمد ڈار ساکن موہن پورہ کولگام فیصل حمید وگے ساکن آڈورہ کولگام اور نثار رشید بٹ ساکن ٹینگ پورہ شوپیاں کے بطور ہوئی ہے نے سرگرم عسکریت پسندوں کی مدد و اعانت کے ساتھ ساتھ گاڑی بھی فراہم کی ۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر تین عسکریت پسندوں کے معاون کو حراست میں لے لیا اور اُن کے قبضے سے استعمال میں لائی گئی گاڑیوں کو بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
اُن کے مطابق گرفتار شدگان کے قبضے سے دو پستول، تین پستول میگزین، گیارہ پستول گولیوں کے راؤنڈ، دو گرینیڈ ، ایک میگزین اور 15 اے کے گولیوں کے راؤنڈ کے ساتھ ساتھ دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
ایس ایس پی نے کہا کہ اس حوالے سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سرپنچ کی ہلاکت میں ملوث سرگرم عسکریت پسندوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے اور بہت جلد اُنہیں بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔