سجاد کی اہلیہ نے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سجاد احمد بے گناہ تھے اور وہ روز کی طرح مزدوری کرنے کے لیے پڑوسی گاؤں پنجورہ گئے تھے۔اور فوج نے انہیں مبینہ طور سےگولی مار کر ہلاک کر دیا۔
سجاد احمد مزدوری کر کے اپنی اہلیہ اور دو بچوں کی پرورش کرتے تھے۔
سجاد کے والد علی محمد پرے کا کہنا ہےکہ تصادم کے روز سجاد پنجورہ اور میں ویرناگ مزدوری کرنے گئے تھے، تصادم کے دوران فورسز نے سجاد کو گولیاں مار ہلاک کردیا۔ اس کی اطلاع مجھے شام کے وقت ملی۔
سجاد احمد پرے کی چار بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔