ETV Bharat / city

شوپیاں تصادم: 'سجاد کی ہلاکت کے لیے فوج ذمہ دار'

جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں میں گزشتہ روز ہوئے تصادم میں عام شہر ی سجاد کی ہلا کت کے لیے ان کے اہلخانہ نے فوج کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

شوپیاں تصادم: 'سجاد کی ہلاکت کے لیے فوج ذمہ دار'
author img

By

Published : May 30, 2019, 10:16 PM IST

سجاد کی اہلیہ نے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سجاد احمد بے گناہ تھے اور وہ روز کی طرح مزدوری کرنے کے لیے پڑوسی گاؤں پنجورہ گئے تھے۔اور فوج نے انہیں مبینہ طور سےگولی مار کر ہلاک کر دیا۔

شوپیاں تصادم: 'سجاد کی ہلاکت کے لیے فوج ذمہ دار'

سجاد احمد مزدوری کر کے اپنی اہلیہ اور دو بچوں کی پرورش کرتے تھے۔

سجاد کے والد علی محمد پرے کا کہنا ہےکہ تصادم کے روز سجاد پنجورہ اور میں ویرناگ مزدوری کرنے گئے تھے، تصادم کے دوران فورسز نے سجاد کو گولیاں مار ہلاک کردیا۔ اس کی اطلاع مجھے شام کے وقت ملی۔


سجاد احمد پرے کی چار بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔

سجاد کی اہلیہ نے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سجاد احمد بے گناہ تھے اور وہ روز کی طرح مزدوری کرنے کے لیے پڑوسی گاؤں پنجورہ گئے تھے۔اور فوج نے انہیں مبینہ طور سےگولی مار کر ہلاک کر دیا۔

شوپیاں تصادم: 'سجاد کی ہلاکت کے لیے فوج ذمہ دار'

سجاد احمد مزدوری کر کے اپنی اہلیہ اور دو بچوں کی پرورش کرتے تھے۔

سجاد کے والد علی محمد پرے کا کہنا ہےکہ تصادم کے روز سجاد پنجورہ اور میں ویرناگ مزدوری کرنے گئے تھے، تصادم کے دوران فورسز نے سجاد کو گولیاں مار ہلاک کردیا۔ اس کی اطلاع مجھے شام کے وقت ملی۔


سجاد احمد پرے کی چار بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔

Intro:شوپیان تصادم آرائی کے دوران جاں بحق شدہ دو کمسن بیٹیوں کا باپ مزدوری کرنے گیا تھا لواحقین


Body:ریاست جموں و کشمیر کے ضلع شوپیان کے پنجورہ علاقے میں تصادم آرائی کے دوران گولی لگنے سے ہلاک شدہ افراد سجاد احمد پرے کے افراد خانہ نے بتایا کہ سجاد بے گناہ تھا اور وہ پنجورہ مزدوری کرنے گیا تھا۔
سجاد پنجورہ میں بدھ کے روز تصادم آرائی کے دوران دو گولیاں لگنے سے جاں بحق ہوا تھا۔

سجاد احمد پرے ولد علی محمد پرے ساکنہ بدرہامیہ شوپیان کے رشتہ داروں نے بتایا کہ سجاد کے ایک بازوں کا آپریشن ہوا تھا جسکی وجہ سے سجاد کا ایک بازوں پورے طریقے سے کام نہیں کررہا تھا اور انکاونٹر کے دن وہ پنجورہ علاقے میں مزدوری کرنے گیا تھا۔

سجاد کے والد علی محمد پرے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انکاونٹر کے دن سجاد پنجورہ اور میں ویرناگ مزدوری کرنے گیا تھا اور پنجورہ علاقے میں تصادم شروع ہوا تھا جہاں فورسز نے سجاد کو گولیاں مار ہلاک کردیا تھا اور بعد میں مجھے شام کے وقت یہ پتا چلا۔
گاؤں والوں کے مطابق سجاد الگ مکان میں رہتا تھا جہاں پر اسکی بیوی اور دو کمسن بیٹیاں تھی۔ سجاد احمد محنت مزدوری کرکے اپنے اہل ایال کو پالتا تھا سجاد بدھ کے روز بھی پنجورہ مزدوری کرنے گیا تھا جہاں پر اسے گولی لگی اور وہ جاں بحق ہوا۔واضح رہے کہ اس سے چند روز قبل ضلع شوپیان کے ہینڈیو امام صاحب علاقے میں فورسز کی گولی لگنے سے ایک اور نوجوان اشتیاق احمد بٹ جاں بحق ہوا تھا۔



سجاد احمد پرے کی چار بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسے سپرد لحد کیا گیا۔ جوں ہی سجاد احمد کی میت کو اسکے گھر سے باہر نکالا گیا تو یہاں کہرام مچ گیا لوگ تار و تار رونے لگے اور خواتین سینہ کوبی کرنے لگی۔
byte 1. Ali mohd parray father of sajad ah.
byte 2. beauty jan wife of sajad ah.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.