مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے کولگام ہسپتال میں مریضوں کو در پیش مسائل کے بارے میں بتاتے ہوئے مریضوں کے تیمارداروں نے کہا کہ اینڈوسکوپی کروانے کے لئے انہیں کئی کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے یا نجی کلینک کا رخ کرنا پڑتا ہے، جس پر ہزاروں روپے کا خرچ آتا ہے۔
وہاں موجود ایک مقامی نوجوان کا کہنا ہے کہ موسم کی تبدیلیوں کی وجہ سے زیادہ تر لوگوں کو پیٹ کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اینڈو سکوپی مشینوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں کو اپنا ٹیسٹ کروانے کے لئے لمبی دوری طے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا ہے۔
مقامی نوجوان نے بتایا کہ نجی لیب ہزاروں روپے وصول کرتے ہیں، جو بہت سے غریب مریضوں کے لئے بہت زیادہ ہوتی ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ فوری طور پر ہسپتال کو تمام اہم سہولیات فراہم کی جائے تاکہ مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
وہیں میڈیکل سُپرنٹنڈنٹ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کی اینڈو سکوپی مشین خراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ہسپتال میں اینڈوسکوپی مشین خراب ہو چکی ہے لیکن جلد ہی ایک نئی مشین نصب کردی جائے گی۔