ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام شوکت اعجاز بٹ نے ضلع میں کوروناوائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جا رہے اقدامات سے متعلق ایک پریس کانفرنس کے دوران آگاہی فراہم کی۔
ڈی سی کے مطابق ضلع میں اب تک گیارہ علاقوں کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہیں اور چار ہزار افراد ابھی بھی قرنطینہ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کولگام میں قائم آئی سی ایم آر کی تسلیم شدہ لیبارٹریز کے علاوہ جموں سے بھی کوروناوائرس کے ٹیسٹ کرانے کا عمل شروع کیا جا رہا ہے تاکہ جموں و کشمیر سے باہر درماندہ شہریوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے علاوہ تیز رفتاری سے انکے ٹیسٹ کیے جا سکیں۔
انہوں نے معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 120 عمارتوں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کیا گیا ہیں اور پانچ ہزار افراد کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کے لیے جگہ موجود ہے۔
ڈی سی کولگام نے مزید کہا کہ ضلع میں 3500 افراد کے نمونے لیے گیے ہیں جن میں سے دو ہزار افراد کے نتائج سامنے آئے ہیں جن میں 79 افراد کے نتائج مثبت پائے گئے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بیرون ریاستوں میں درماندہ کشمیریوں میں سب سے زیادہ افراد ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔ لہٰذا لوڈ کو کم کرنے کے لیے جموں سے بھی ٹیسٹنگ کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
شوکت اعجاز کے مطابق ’’اب تک پانچ ہزار افراد کولگام پہنچ چکے ہیں جو کسی کام کے سلسلے میں وادی سے باہر گئے تھے اور دیگر درماندہ افراد کے آنے کا سلسلہ ابھی جارہی ہے۔‘‘