اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ سیاسی جماعتیں ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہر ہتھکنڈے اپنا رہی ہیں اور اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن کوشش میں ہیں۔
گذشتہ دنوں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے قبل پوجا کی۔ ٹھیک اسی طرح شوبھندو ادھیکاری نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے قبل پوجا کی اور ووٹرز کو راغب کرنے کو شش کی۔
بی جے پی رہنما شوبھندو ادھیکاری نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ 'اگر وہ نندی گرام سے ممتا کو 50 ہزار ووٹوں کے فرق سے شکست نہیں دیا تو وہ سیاست سے سکبدوش ہو جائیں گے۔
اس سے قبل شوبھندو ادھیکاری نے کہا تھا کہ 'مجھے اعتماد ہے کہ اس بار عوام بی جے پی کی حمایت کریں گی اور بنگال میں تبدیلی لانے کے لیے بی جے پی کو اقتدار میں لائیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے کو 18 نشستوں پر کامیابی ملی تھی۔ اس بار ہم ایک بہت بڑے فرق سے مضبوط حکومت بنائیں گے۔
شوبھندو ادھیکاری کہا کہ' بنگال میں روزگار کے مواقع کا فقدان ہے۔ تبدیلی لانے کے لیے ہمیں ٹی ایم سی کو اقتدار سے باہر کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹی ایم سی ایک نجی کمپنی بن چکی ہے، جہاں صرف 'دیدی' اور 'اقربا پروی' کھل کر بول سکتے ہیں۔'