گزشتہ ہفتے جمعرات کو نندی گرام میں ہنگامہ خیز پولنگ کے بعد ریاست کے 31 اسمبلی حلقے میں تیسرے مرحلے کی پولنگ کے لیے تیار ہے۔ ہگلی کے 8،ہوڑہ کے 7اور جنوبی 24پرگنہ کے 16 اسمبلی حلقے میں پولنگ ہورہی ہے۔ تیسرے مرحلے میں کل 205 امیدواروں ہیں جن میں 192 امیدوار مرد ہیں جبکہ صرف 13 خواتین ہیں۔
یہ علاقہ گرچہ ترنمول کانگریس کا مضبوط گڑھ ہے۔تاہم امفان طوفان ریلیف کی تقسیم میں بدعنوانی ،فلاحی اسکیموں میں گڑبڑی کو لے کر بی جے پی ترنمول کانگریس کو سخت نشانہ بنارہی ہے ۔جب کہ ترنمول کانگریس نے اپنی فلاحی اسکیمیں ’’دوارے سرکار، کنیاشری، روپا شری کے ذریعہ عوام کو لبھانے کےلئے بھر پور کوشش کررہی ہے ۔
جنوبی 24پرگنہ ضلع ترنمول کانگریس کا مضبوط گڑھ ہے۔گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس نے 31میں سے 29سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی ۔گزشتہ پارلیمانی انتخاب میں بی جے پی نے یہاں جگہ بنانے کی کوشش کی تھی مگر ناکام رہی۔ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی نے 2019میں دوسری مرتبہ بھی تین لاکھ سے زاید ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی ۔جنوبی 24پرگنہ میں مسلم آبادی کی شرح 35فیصد ہے۔ اور مسلم ووٹوں کا رجحان ترنمول کانگریس کی طرف رہا ہے ۔دوسرے یہ ضلع پولنگ تشدد کے لیے بدنام بھی رہا ہے ۔
ہگلی ضلع شیڈول کاسٹ کی آبادی کےلئے مشہور ہے ۔یہاں باگدی برادری کا دبدبہ ہے جب کہ آرام باغ ، گوکھات اور کھانا کول علاقہ سیاسی تشدد کےلئے بدنام رہا ہے ۔ہگلی ضلع بھی ترنمول کانگریس کا گڑھ رہا ہے مگر 2019کے لوک سبھاانتخابات میں بی جے پی ہگلی کی سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی ۔
جس میں سے باگدی برادری نے ایک زبردست انتخابی فیصلہ لیا ہے۔ ارمباغ ، گوگھات اور خاناکول کے علاقےسیاسی تشددکےلئے بدنام رہا ہے ۔ہگلی ضلع ایسے تو ترنمول کانگریس کا گڑھ رہا ہے تاہم گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی ہگلی لوک سبھا سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ہگلی ثقافتی ورثہ کا حامل شہر ہے ۔سیاحتی مقامات بھی ہیں ۔جس میں انت پور میتھ ، ترک ناتھ ہیکل ، انانتا باسودبا مندر ودیگر علاقے شامل ہیں ۔
ہگلی کےتارکیشورہ اسمبلی حلقے میں راجیہ سبھا کے سابق رکن سوپن داس گپتا بی جے پی کے امیدوار ہیں ۔ترنمول کانگریس نے رامیندو سنگھ رائے کو اور لیفٹ نے سوجیت گھوش کو امیدوار بنایا ہے ۔داس گپتا نے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کےلئے راجیہ سبھا کی سیٹ چھوڑی تھی ۔کے درمیان مقابلہ ہے۔آرام باغ سے ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سومترا خان جو بشنو پور سے ممبر پارلیمنٹ ہیں کی بیوی جوجاتا منڈل خان کو امیدوار بنایا ہے۔سوجاتا گزشتہ سال اپنے شوہر کی مرضی کے خلاف بی جے پی چھوڑ کرترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔اس کے بعد سوجاتا منڈل کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے طلاق کا نوٹس بھیج دیا تھا ۔
ہگلی ندی کے اوپر مشہور ہوڑہ پل کے لئے مشہور ، ضلع ہوڑہ انجینئرنگ اور شیب بلڈنگ کا مرکز ہے ۔2011تک یہ ضلع بائیں محاذ کا گڑھ رہا ہے ۔یہاں بھی مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے ۔تاہم بی جے پی یہاں جگہ بنانے کی کوشش کررہی ہے اور ترنمول کانگریس کو اندرونی خلفشار کا سامنا ہے۔ڈومجور سے ممبر اسمبلی رہے راجیو بنرجی آخری وقت میں ترنمول کانگریس چھوڑکر بی جےپی میں شامل ہوچکے ہی اور وہ یہاں سے انتخاب لڑرہے ہیں ۔
تیسرے مرحلے میں بی جے پی کی طرف سے وزیر اعظم مودی، امت شاہ اور جے پی نڈا نے انتخابی مہم چلائی ہے وہیں ترنمول کانگریس کی طرف سے ممتا بنرجی نے کمان سنبھالی ہے۔ بائیں محاذ نے بڑی بڑی ریلی کرنے کے بجائے گھر گھر مہم چلانے پر زور دیا ہے۔ مغربی بنگال کے پہلے دو مرحلوں کے لئے پولنگ بالترتیب 27 مارچ اور یکم اپریل کو ہوئی۔ چوتھے مرحلے میں پولنگ 10 اپریل کو ہوگی۔
یو این آئی