مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہائیجن اینڈ پبلک ہیلتھ سے منسلک جونئر ڈاکڑز اور ملازمین نے چار مہینوں سے تنخواہ نہ ملنے کے سبب احتجاج کیا۔
احتجاجی جونئر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ چار مہینوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں، ’’اس معاملے میں کئی مرتبہ انتظامیہ سے بات چیت کی گئی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے انتظامیہ کو کئی مرتبہ تحریری طور مطلع کیا تاہم ’’متعلقہ ادارے سے اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔‘‘
احتجاجی عملہ نے مزید کہا کہ ’’مجبوراً احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہم نے کام کے ساتھ ساتھ احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
احتجاج کرنے والے جونئر ڈاکڑز کے مطابق تنخواہ نہ ملنے کے سبب موجودہ وقت میں انہیں کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دور میں ڈاکڑوں کو کورونا وارئرس قرار دیا گیا تھا، لیکن جو لوگ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر کام کرتے ہیں انکا خیال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
احتجاج کرنے والے جونئر ڈاکڑز نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہفتے میں دو دن مریضوں کا معائنہ نہیں کریں گے، اس فیصلے سے مریضوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔