مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر اور ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے ایک بار پھر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بنگال کی داخلہ سکیورٹی سوالوں کے گھیرے میں ہے۔‘‘
’’بنگال کی داخلہ سکیورٹی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف میں یکے بعد دیگرے دھماکوں سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ریاست کے تمام بڑے اضلاع میں بم سازی کا کام بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فقدان کے سبب ریاست میں خطرہ پیدا ہونے لگا ہے، ریاست کے مختلف اضلاع میں روزانہ کچھ نہ ہوتا ہے اس سے ہمیں تشویش ہے۔
گورنر نے دعویٰ کیا ’’ریٹائرڈ آئی پی ایس سرجیت کر پورکاستا کے ریاستی سکیورٹی مشیر اور ریٹائرڈ آئی پی ایس رینا مترا کے داخلہ سکیورٹی مشیر بننے کے بعد سے ہی تشدد کی واردتوں میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو دونوں ریٹائرڈ آئی پی ایس سے داخلہ سکیورتی پر سوال کرنا چاہئے لیکن انہوں نے ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے۔
ریاستی حکومت کی اہم معاملات پر خاموشی اختیار کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ’’میں ریاست کا آئینی سربراہ ہوں، مجھے ہر معاملے پر بات کرنے کا حق ہے۔‘‘