مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بدھ کو اسٹیٹ سیکریٹریٹ میں اعلان کیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مغربی بنگال کے ساڑھے نو لاکھ ہائر سکنڈری کے طلبا کو ٹیب یا اسمارٹ فون مہیا کیا جائے گیا۔
نبنو میں وزیر اعلیٰ نے کئی اہم اعلانات کیے جس کے بعد اپوزیشن کی طرف سے حکومت پر ان اعلانات کو الیکشن کے لئے متاثر کرنے والا قدم بتایا ہے۔ وہیں ان اعلانات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ ’’صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرنا چاہئے۔‘‘
وزیر اعلیٰ کے مطابق ’’اتنی بڑی تعداد میں ٹیب کی عدم دستیابی اور چینی کمپنیوں کو فائدہ نہ پہنچے اسی لئے ٹیب یا اسمارٹ فون کی خرایداری کے لئے حکومت نے طلبا کے اکاؤنٹ میں دس ہزار روپئے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
انہوں نے طلبا کو اسمارٹ فون یا ٹیب دینے کی وجہ آن لائن کلاسز بتائی کیونکہ ’’اسمارٹ فون یا ٹیب نہ ہونے کی وجہ سے متعدد طلبا کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘
ممتا بنرجی کے اس اقدام سے ہائر سکنڈری کے لاکھوں طالب علم فیض یاب ہوں گے۔ ممتا بنرجی نے بدھ کو نبنو میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں ٹینڈر کے ذریعے بھی نو لاکھ ٹیب نہیں مل رہے ہیں۔ اسی لئے ہائر سکنڈری کے طلبا کے اکاؤنٹ میں دس ہزار روپئے براہ راست منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ محض وعدہ نہیں ہے آئندہ تین ہفتوں میں طلبا کے اکاؤنٹ میں روپئے پہنچ جائیں گے۔
مغربی بنگال میں کل 14000 ہائر سکنڈری اسکول اور 636 ہائی اسکول ہیں۔ سرکاری و سرکار سے منظور شدہ ان اسکولوں میں ساڑھے نو لاکھ طالب علم زیر تعلیم ہیں۔